• news

فیفا ورلڈ کپ کا نیا عالمی چیمپئن...........جرمنی

ریو ڈی جینرو  کے ماراکانا سٹیٹڈیم میںجرمنی میںارجنٹائن کو ایک نہایت ہی دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک گول سے ہرا کر چوتھی بار ورلڈ کپ چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا۔ گذشتہ شب جرمنی نے برازیل میںفائنل میچ جیت کر پہلی یورپی ٹیم ہونے کا اعزاز حاصل کیا جس نے لاطینی امریکہ کے کسی ملک میں ہونے والا ورلڈ کپ جیتا ہو۔  فائنل میچ انتہائی دلچسپ رہا۔ جرمن دفاعی کھلاڑی میٹس ہملز لیونل میسی کی رفتار کا مقابلہ نہیں کر پا رہے مگر یہ میسی کی بد قسمتی تھی کہ وہ فائنل میچ میں اپنی ٹیم کیلئے کوئی گول بنانے میں ناکام رہے۔ میسی کے حوالے سے تو ان کے والد نے ایک روز پہلے ہی کہ دیا تھا کہ  وہ بہت تھکا ہوا ہے۔ میسی جتنی بھی کوشش کر لے وہ فائنل میں اپنے کھیل کو اس بلند سطح پر نہیں لے جا سکے گا جس کے لئے وہ جانا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک انتہائی سپیشل کھلاڑی ہے، وہ اب بھی گول کر رہا ہے لیکن مجھے یقین نہیں ہے کہ وہ اس کھیل کا مظاہرہ کر پائے گا جس کے لئے لیونل میسی جانا جاتا ہے۔ دوسرے ہاف میں ارجنٹائن نے پیریز کی جگہ گاگو کو اور جرمنی نے  ماریو مرسیلو کلوز کی جگہ ماریو گٹسر کو میدان میں اتار ا۔ فائنل میچ کے فیصلہ کیلئے دیئے گئے اضافی وقت کے پہلے ہاف میں بھی مقابلہ برابر رہا۔  ارجنٹائن کو گول کا ایک اور موقع ملا لیکن پلاسیو فائدہ نہ اٹھا سکے۔ کھیل کے آخری مراحل میں  تبدیل ہو کر میدان میں اترنے والے نوجوان جرمن کھلاڑی ماریو گٹزر نے ایک بیک پاس کو اپنی چھاتی سے روکا اور گیند کے نیچے آنے پر اپنے بائیں پائوں سے اسے ارجنٹائن کے جال میں پہنچا دیا۔ یہ گول فیصلہ کن ثابت ہوا ۔  اور یوں جرمنی چوتھی بار فٹبال کا عالمی چیمپئن بن گیا۔ یہ مسلسل تیسری بار تھی جب جرمنی نے ارجنٹائن کو شکست سے دوچار کر کے کسی ورلڈ کپ سے باہر کیا ہو۔ سٹیڈیم میں زیادہ تماشائی جرمنی کے حق میں تھے۔ جرمنی کی چانسلر فرط جذبات میں اپنی نشست سے کھڑی ہوگئیں اوربے اختیار تالیاں بجانے لگیں۔ فائنل میچ کو راقم الحروف نے ایف الیون کے گلوریا جینز اور کافی شاپ میں اپنے دوستوں کے ہمراہ دیکھا۔ جہاں منتظمین نے بڑی سکرینوں کا بندوبست کیا ہوا تھا۔نوجوانوں کے گروپس کا جوش و خروش دیدنی تھا۔  اس جگہ ایسا دکھائی دے رہا تھا گویا پاکستان اور بھارت کے مابین لائیو ون ڈے کرکٹ میچ ہو رہا ہو۔ پاکستانی قوم کھیلوں سے پیار کرنے والی ایک پرامن قوم ہے۔اور یہاں کے نوجوان اور بچے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کھلاڑیوں کے مداح ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن