فیصل آباد، ٹوبہ، پاکپتن اور جھنگ میں 2 خواتین، دوشیزہ اور 2 بچوں سے زیادتی
فیصل آباد+ ٹوبہ ٹیک سنگھ+ پاکپتن+ جھنگ (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران) فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، پاکپتن، جھنگ میں 2 خواتین، دوشیزہ اور 2 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقے پرتاب نگر کی رہائشی سمیہ بی بی کو تنویر وغیرہ چار مسلح افراد نے زبردستی اسلحہ کے زور پر باری باری زیادتی کا نشانہ بنایا۔ دوسرے واقعے میں تھانہ مریدوالا کے نواحی علاقے چک نمبر 479گ۔ب کے رہائشی صدیق احمد کی بیٹی ثناء کو نامعلوم تین مسلح افراد نے اسلحہ کے زور پر اغوا کر لیا اور نامعلوم مقام پر لے گئے۔ پولیس نے الگ الگ مقدمات درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ تھانہ سول لائن کے علاقہ اسلام نگر کے رہائشی بلال احمد کا کمسن بیٹا محمد حسنین گلی میں کھیل رہا تھا ملزم عرفان اسے ورغلا کر خالی مکان میں لے گیا جہاں اُسے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ پولیس نے متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اوباش نوجوان نے کمسن بچے کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ نواحی چک نمبر 327ج۔ب کے محمد سلیم نے تھانہ سٹی پولیس کو درخواست دی اس کا 8 سالہ بیٹا محمد رمضان گھر کے باہر گلی میں کھیل رہا تھا اوباش ذیشان اسے اپنے گھر لے گیا اور اسے اپنی شیطانی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا جب وہ رمضان کی تلاش کرتے ہوئے وہاں پہنچے تو ملزم موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس نے ملزم کے خلاف زیر دفعہ 367A/377 مقدمہ درج کر لیا۔ پاکپتن میں اوباش نوجوان نے ساتھی کی مدد سے دوشیزہ کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ آبادی گائوں یاں والی کے شمس دین قصاب کی بیٹی (ز) کھیت میں رفع حاجت کے لئے گئی جہاں محمد لطیف، اللہ رکھا نے اسے پکڑ لیا، لطیف نے زبردستی اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، شور و ویلا پر لوگوں کے آنے پر ملزم پسٹل لہراتے ہوئے فرار ہو گئے۔ جھنگ میں موضع ریجنٹ کوٹ میں مجاہد نامی اوباش نے مسماۃ (ط۔ م) کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ اس کے دو ساتھی طاہر عباس اور اختر عباس پہرہ دیتے رہے۔ پولیس نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر مجاہد وغیرہ تین ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ مسماۃ (ط۔ م) نے پولیس کو دی گئی درخواست میں الزام عائد کرتے مئوقف اختیار کیا مبینہ طور پر مجاہد نے زبردستی اس کی عصمت دری کی ہے۔