• news

شکئی: طالبان کمانڈر‘ مشرف پر حملے کا مجرم عدنان رشید زخمی حالت میں گرفتار

پشاور (نوائے وقت نیوز+رائٹرز)کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر اور سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے مجرم عدنان رشید کوجنوبی وزیرستان کے علاقے شکئی سے زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے عدنان رشید نے چار روز قبل شمالی وزیرستان میں فوج کے محاصرے سے بھاگنے کی کوشش کی تھی اور شدید زخمی ہو گیا تھا۔ اس دوران وہ جنوبی وزیرستان پہنچنے میں کامیاب رہا لیکن فورسز نے ان کا پیچھا کرتے ہوئے زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔ اسے فورسز نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ عدنان رشید کا تعلق خیبرپی کے کے علاقے صوابی کے گاؤں ’’چھوٹا لاہور‘‘ سے تھا اور1997ء میں  اس نے پاک فضائیہ میں شمولیت اختیار کی۔ 2014 میں 24 سال کی عمر میں سابق صدر جنرل پرویز مشرف پر حملے کے الزام میں گرفتار ہوا اور2005 میں موت کی سزا ملی۔ بنوں جیل میں سزا پر عملدرآمد کا منتظر تھا کہ اپریل 2012 میں اسے چھڑا لیا گیا۔بتایا جاتا ہے کہ حملہ آور جیل میں داخل ہوتے ہی پھانسی گھاٹ کی طرف بڑھے اور باآواز بلند عدنان رشید کو پکارنا شروع کیا۔  رہائی کے بعد عدنان نے ملالہ یوسفزئی کو ایک خط لکھا جس میں اس پر حملے کی وضاحت کی اور اسے واپس آکر اسلامی و پختون روایات کے مطابق پڑھنے کا مشورہ دیا لیکن طالبان نے عدنان کے اس خط کو اس کی ذاتی رائے قرار دیا تھا۔اس کے بعد عدنان رشید نے قیدیوں کی مدد کیلئے ایک تنظیم ’’انصار الاسیر‘‘ قائم کی۔ پچھلے سال جولائی میں ڈیرہ اسمٰعیل خان جیل پر حملے کا واقعہ پیش آیا اوراس حملے کا ماسٹر مائنڈ عدنان رشید کو ہی قرار دیا گیا۔ رائٹرز کے مطابق سکیورٹی عہدیداروں کا کہنا ہے پاک فوج نے عدنان رشید کو گرفتار کر لیا ہے۔ عدنان کو جمعہ کے روز افغان سرحد کے قریبی علاقے سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ زخمی ہونے کے بعد اپنی فیملی کے ساتھ رہ رہا تھا۔  کالعدم تحریک طالبان نے عدنان رشید کی گرفتاری کی تصدیق کر دی۔ رہنما کالعدم تحریک طالبان کا کہنا ہے کہ ملا نذیر گروپ کے دو کمانڈر مخبری میں ملوث ہیں۔ کمانڈر عقیل اور کمانڈر عبداللہ سے انتقام لیں گے۔ مزید براں ذرائع کا کہنا ہے طالبان کمانڈر عدنان رشید کے ساتھ القاعدہ کے کمانڈر مفتی زبیر مروت اور دو گارڈز بھی پکڑے گئے۔ گرفتار دہشت گرد شکئی میں القاعدہ کے مرکز میں مقیم تھے۔ ذرائع کے مطابق مفتی زبیر مروت پاکستان اور افغانستان میں القاعدہ کے سینئر کمانڈر مفتی سجاد کا چھوٹا بھائی ہے۔ عدنان رشید میران شاہ کی مسجد کے تہہ خانے میں مقیم رہا ۔ جو گارڈز گرفتار ہوئے ان میں فہیم اور انور شامل ہیں۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے ذرائع نے بھی عدنان رشید کی گرفتاری کی تصدیق کر دی۔ طالبان رہنما کا کہنا ہے کہ عدنان رشید کے ساتھ تین کارکن بھی گرفتار ہوئے۔

ای پیپر-دی نیشن