• news

عمران جمہوریت کی بساط لپیٹنا چاہتے ہیں‘ ہمارا امن اور ترقی کا مارچ نہیں روک سکتے: وفاقی وزرا

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اے این این) وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ عمران خان عام انتخابات کو متنازعہ قرار دیکر جمہوریت کی بساط کو لپیٹنا چاہتے ہیں، ملک میں انتشار پیدا کرکے دشمنوں کی مدد کی جا رہی ہے، چیئرمین تحریک انصاف ہمارا امن و ترقی کا مارچ روک نہیں سکتے، وہ جلد سیاسی تنہائی کا شکار ہوجائیں گے۔ عمران خان نے قومی اتحاد اور ہم آہنگی کے دن 14 اگست کو عوام میں تقسیم کیلئے چنا۔ گزشتہ روز عمران خان کی پریس کانفرنس پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات  پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے آئین، عدلیہ اور الیکشن ٹربیونلز کو بھی تسلیم نہیں کرتے، دراصل وہ اور انکے مشیر آپریشن ضربِ عضب اور آئی ڈی پیز سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، انکا ہر فیصلہ اور قدم قومی اتحاد کے منافی ہے تاہم عمران خان ہمارا امن و ترقی کا مارچ روک نہیں سکتے۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے اپنے ردعمل میں کہا کہ عمران خان  ہر پریس کانفرنس میں ایک نیا مطالبہ کرتے ہیں، وہ جلد سیاسی تنہائی کا شکار ہو جائیں گے۔ عمران خان تھر اور  ڈینگی وبا کے دوران عوام کے ساتھ نہیں تھے اور زلزلے کے بعد بھی آواران نہیں گئے جبکہ وزیراعظم نوازشریف اور شہبازشریف بنوں میں بے گھر بھائیوں کی مدد کیلئے گئے ہیں اور آئندہ بھی جاتے رہیں گے، کوئی آئی ڈی پیز کی مدد سے ہمیں نہیں روک سکتا۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے بہن بھائیوں کے ساتھ رہے ہیں۔ عمران خان کے الزامات اقوام متحدہ  اور یورپی مبصرین بھی مسترد کرچکے ہیں۔ انکے ہر دعوے کا جواب ملکی اور بین لاقوامی ادارے دے چکے ہیں۔ عمران خان عدلیہ اور الیکشن کمشن کو دھمکانا چھوڑ دیں۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عام انتخابات کو متنازع قرار دیکر عمران خان جمہوریت کی بساط کو لپیٹنا چاہتے ہیں تاہم حکومت عوام کی حمایت سے بنتی ہے کسی کی خواہش سے نہیں۔ خیبرپی کے میں تحریک انصاف کا طرزِ حکمرانی دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا عمران خان خیبرپی کے میں اپنے وعدے پورے نہیں کر پا رہے اور راہ فرار کی تلاش میں ہیں لیکن عوام تحریک انصاف کو فرار کا موقع نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا عمران خان ملک میں انتشار پیداکرکے دشمنوں کی مدد کررہے ہیں۔ وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے کہا کہ عمران خان آپریشن ضربِ عضب سے قوم کی توجہ ہٹا کر دہشت گردوں کی مدد کررہے ہیں۔ انہوں نے قومی اتحاد اور ہم آہنگی کے دن 14 اگست کو عوام میں تقسیم کیلئے چنا ہے۔ وفاقی حکومت شمالی وزیرستان کے متاثرین کی مدد کرتی رہے گی۔ نوازشریف گیاری میں شہیدوں کے ساتھ تھے، تھر، آواران اور بنوں بھی گئے۔ عمران خان سونامی کی دھن پر بنی گالہ میں ناچنا چھوڑ دیں۔ خیبرپی کے میں اپنی حکومت کی ناکامی پر وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور اپنی جان چھڑانے کیلئے الزام تراشی میں مصروف ہیں۔ عوام نے حکومت پر اعتماد کیا ہے، عمران خان حقیقت تسلیم کریں۔شاہ کوٹ سے نامہ نگارکے مطابق وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت پر جب ملکی سالمیت کو اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کا سامنا ہے، عمران خان کو احتجاجی جلسے سوجھ رہے ہیں۔ اس وقت پاکستان کو قومی یکجہتی اور ملّی وحدت کی اشد ضرورت ہے۔ عمران خان اب یوم آزادی جیسے مقدس دن کو بھی متنازع بنانے پر تل گئے ہیں۔ نوائے وقت سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ پوری پاکستانی قوم ایک مٹھی ہو کر دکھائے۔

ای پیپر-دی نیشن