انقلاب کے بعد ہزاروں ایکڑ پر محلات، ایمپائرز کا حساب لیں گے: طاہر القادری
لاہور+ پشاور (نیٹ نیوز + ایجنسیاں) غزہ پر اسرائیلی بربریت نہتے فلسطینیوں کی بے بسی، اُمت مسلمہ کی بے حسی اور اقوام متحدہ کی چشم پوشی کی انتہا ہے۔ فلسطین کے تحفظ کیلئے او آئی سی بامقصد کردار ادا کرے۔ انقلاب کے بعد بے رحم احتساب اور پھر انتخابات ہوں گے۔ اہل افراد کو الیکشن کے قابل بنائیں گے۔ نظام میں مکمل تبدیلی کے بعد ہی انتخابات ہوں گے۔ انقلاب قوم کو ایسی قیادت دیگا جو 67 سالوں سے نہیں ملی۔ مسلم لیگ قائداعظم کے چودھری برادران، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ راجہ ناصر عباس اور دیگر جماعتیں انقلاب کیلئے اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ 20 مزدور فیڈریشنز نے بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ وقت قریب ہے سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کے ایک ایک قطرہ خون کا حساب اور قصاص لیا جائیگا۔ گزشتہ روز ڈاکٹر طاہر القادری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ضلع گجرات اور منڈی بہائوالدین سے آئے ہوئے پارٹی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمران ہمیں آئینی و جمہوری انقلاب سے روکنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے کے طور پر منی لانڈرنگ کے نام سے خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں۔ ادارے جس طرح اور جتنی چاہیں انکوائریاں کرلیں ہمیں کوئی فکر نہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ فکر تو کرپٹ حکمرانوں کو کھائے جارہا ہے کیونکہ انقلاب کے بعد کہا حکمران 14 معصوم اور نہتے کارکنوں کا قتل عام اور 80 سے زائد کو سیدھی گولیوں سے چھلنی کرنے کو جمہوریت کہتے ہیں۔ ایسی جمہوریت کو ڈی ریل ہو جانا ہی چاہئے۔ قبل ازیں پشاور پریس کلب میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستانی عوام پر بھروسہ ہے کسی اسٹیبلشمنٹ سے مدد نہیں لے جائیگی۔ اگر کسی نے مارشل لاء لگانے کی کوشش کی تو ہم مارشل لاء کے خلاف بھی لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریکوڈک میں ایک لاکھ ارب روپے مالیت کا سونا پڑا ہے، حکومت نے ایک ایسے شخص کو اس پراجیکٹ کا سربراہ مقرر کیا تھا جس کا ایک دن کا تجربہ بھی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی مرتبہ ان کے ساتھ وعدہ کر کے حکومت نے وعدہ خلافی کی لیکن اس بار وہ انقلاب برپا کرنے آئے ہیں اور انقلاب برپا کرکے ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا جماعت اسلامی اور انکے نظریئے میں زمین اور آسمان کا فرق ہے۔