پرویز خٹک آج لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرے کی قیادت کرینگے: بجلی فراہمی کیلئے وزیراعظم کو خط بھی لکھ رکھا ہے
پشاور (اے این این+ ثنا نیوز+ آئی این پی) خیبرپی کے کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک آج صبح9 بجے واپڈا کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کیخلاف جلوس کی قیادت کریں گے وہ کرنل شیر خان آرمی سٹیڈیم چوک سے صوبائی وزرائ، ارکان قو می و صوبائی اسمبلی وپارلیمنٹ اور تاجر برادری سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا جلوس لیکر شامی روڈ کے راستے واپڈا ہائوس کے سامنے باضابطہ احتجاج کریں گے۔ پانی کی طاقت سے سب سے زیادہ بجلی پیدا کرنے والے صوبے کی حکومت اور عوام کی طرف سے ناروا لوڈشیڈنگ اور وفاقی حکومت کے سوتیلی ماں جیسے سلوک کیخلاف شدید احتجاج صوبے کی تاریخ کا انوکھا واقعہ ہے، صوبے کے عوام کو یہ بھی شکایت ہے لوڈشیڈنگ اور انکی سستی بجلی اُن پر مہنگی فروخت کرنے کے علاوہ وفاق نے انکے اربوں روپے کے پن بجلی بقایا جات اور سالانہ منافع کو بھی دبا رکھا ہے جبکہ اُنہیں دہشت گردی ، بیروزگار اور غربت و پسماندگی کی دلدل میں مسلسل دھکیلا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے وزیراعظم نوازشریف کو 11مطالبات پر مبنی کھلا خط بھی بھیج دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے وزارت پانی و بجلی کو لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے لئے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دی تھی لیکن یہ دھمکی بھی کارگر ثابت نہ ہوئی۔ پرویز خٹک نے وزیراعظم کے نام لکھے خط میں بقایاجات کی ادائیگی، بجلی کی پیداوار، تقسیم اور اثاثہ جات صوبائی حکومت کے حوالے کرنے، صوبے کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں گیارہ مطالبات پیش کئے گئے ہیں۔ خیبر پی کے کو تیرہ سو کے بجائے دو ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کھلے خط میں کہا گیا ہے وفاقی حکومت صوبے کو ایک سو چونتیس ارب کے بقایاجات بھی ادا کرے۔ خط کے متن میں بجلی کی پانچ سو میگاواٹ پیداوار کیلئے صوبے میں پیدا ہونے والی گیس استعمال کرنے کی اجازت بھی مانگی گئی ہے۔ کھلے خط میں بجلی کی پیداوار، تقسیم اور اثاثہ جات صوبائی حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے وفاق بجلی کے خالص منافع کے چھ ارب روپے بھی ادا کرے۔ وزیراعلیٰ نے دوسرے صوبوں میں تعینات ایف سی کو خیبر پی کے واپس بھجوانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ پرویز خٹک کا کہنا ہے شدت پسندی کے شکار صوبے کو آفت زدہ قرار دیا جائے، 10 لاکھ آئی ڈی پیز کی مدد کیلئے معاونت بھی کی جائے۔ خط میں کہا گیا ہے زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے صوبے کے دریائوں پر آبپاشی کا نظام تعمیر کیا جائے۔ ثنا نیوز کے مطابق نجی ٹی وی کو انٹرویو میں پرویز خٹک نے کہا ہے کے پی کے اسمبلی تحلیل کی جا رہی ہے نہ ہی ایسا کوئی فیصلہ زیر غور ہے وفاقی حکومت تعاون کرے تو ہم اپنے صوبے میں پانی سے 4 روپے فی یونٹ کے حساب سے سستی بجلی پیدا کر سکتے ہیں مگر افسوس وفاقی حکومت کے پی کے کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہی ہے حیرت ہے صوبہ سندھ کیلئے 10بلین روپے کا اعلان کیا جارہا ہے مگر خیبر پی کے کیلئے ایک ٹکا بھی نہیں دیا جا رہا۔ ہمارا صوبہ پولیو وائرس نہیں پھیلا رہا پولیو وائرس فاٹا سے آ رہا ہے۔آزادی مارچ ضرور ہو گا جس میں عوام کو بتایا جائیگا، وفاقی اسمبلی دھاندلی کی پیداوار ہے، وفاقی حکومت ٹکرائو چاہتی ہے جس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑیگا۔