• news

حکومت غیر مقبول ہونے لگی، گرینڈ اپوزیشن الائنس کیلئے کوششیں تیز

لاہور (جواد آر اعوان / دی نیشن رپورٹ) حکومت جیسے ہی گڈگورننس کی فراہمی میں ناکامی کے باعث مقبولیت کھو رہی ہے، اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے اسکے خلاف بیانات میں تیزی آرہی ہے اور ایک گرینڈ اپوزیشن الائنس بنائے جانے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ عوام اس وقت لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی سے بیزار ہوتے جارہے ہیں۔ آصف زرداری نے اپنے بیان میں تحریک انصاف کے 4 حلقوں میں دھاندلی کی تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کے ساتھ نوازشریف کو یہ بھی کہا کہ وہ بادشاہ کے بجائے وزیراعظم بنیں۔ یہ بیان عمران کی جانب سے ’’آزادی مارچ‘‘ کی مخالفت میں حکومت کے حامی سمجھے جانے والے ایک بڑے سیاسی لیڈر کا پہلا بیان تھا جس میں انہوں نے حکمرانوں پر تنقید کی۔ (ق) لیگ کے ترجمان سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ چودھری شجاعت اور چودھری پرویزالٰہی اپوزیشن کے اتحاد کیلئے جلد عمران اور آصف زرداری سے ملاقات کریں گے۔ آصف زرداری اگر ملک میں دستیاب نہ بھی ہوئے تو ان سے ملاقات کیلئے (ق) لیگ کی قیادت بیرون ملک بھی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام اپوزیشن پارٹیاں عام انتخابات میں دھاندلی، لوڈشیڈنگ، مہنگائی کے معاملے پر متفق ہیں اور وہ اپنے مطالبات منوانے کیلئے ہاتھ ملا سکتے ہیں۔ تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا چودھری برادران عمران خان کی آج لندن روانگی سے قبل انکی اسلام آباد رہائشگاہ میں ان سے ملاقات کرسکتے ہیں۔ تحریک انصاف کے ایک سینئر رہنما نے انکشاف کیا کہ آزادی مارچ میں شرکت کے حوالے سے رابطہ کرنے پر چودھری برادران شاہ محمود قریشی کو تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی میں فاصلے ختم کرنے کیلئے اپنی خدمات کی پیشکش کرچکے ہیں۔ دوسری طرف کابینہ کے ایک رکن نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ بدقسمتی سے ہم اپنی بری گورننس کے ذریعے اپوزیشن کو اکٹھا ہونے کے مواقع فراہم کررہے ہیں۔ مجھے خوف ہے کہ سیاسی لبادے میں کوئی غیر جمہوری سیٹ اپ بھی لایا جاسکتا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن