• news

فوج، آئی ایس آئی کو سیاست میں مداخلت سے اجتناب کرنا ہو گا: محمود اچکزئی

کوئٹہ (آئی این پی) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ قوموں کے وسائل پر ان کا اختیار تسلیم کرنے، خفیہ اداروں اور فوج کے سیاست میں مداخلت سے باز رہنے سے پاکستان دنیا کا بہترین ملک بن سکتا ہے، مشرف کو آئین کی خلاف ورزی پر سزا ضرور ملنی چاہئے، این آر او سب سے خطرناک ڈیل تھی، آمر کو بچانے کیلئے یہ خطرناک ڈیل کی گئی۔ گزشتہ روز ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کے کہنے پر افغانستان کا دورہ کیا تاکہ افغان صدر حامد کرزئی کو پاکستان کے خدشات سے آگاہ کیا جاسکے۔ شمالی وزیرستان آپریشن کے لئے مدد کے حوالے سے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کرزئی سے ملاقات میں کسی آپریشن کی مدد یا لڑائی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔ بلوچستان میں بدامنی سے متعلق انہوں نے کہا کہ لوگ خطرے میں ہیں اور محسوس کررہے ہیں کہ باہر کے لوگ آکر ہمارے ساحل اور وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اس لئے وہ دھماکے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ہم سمجھتے ہیں پشتون، بلوچ، سندھی، سرائیکی اور پنجابی کو اگر آئینی دائرے کے اندر انہیں اپنے وسائل پر اختیار دے کر مالک تسلیم کر لیں تو جھنڈے پھاڑنے اور مردہ باد کہنے والے سب امن کی طرف آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کی سیاست میں فوج کا رول بہت زیادہ رہا۔ ہمیںگھاس کھا کر ایک اچھی فوج بنانا چاہئے لیکن ان سے درخواست ہے کہ وہ بھی دنیا کی افواج کی طرح گزارہ کریں۔ فوج نے اس ملک میں کافی تجربے کئے جس کی وجہ سے یہ ملک دولخت ہوا ہمارا ملک خطرناک دوراہے پر کھڑا ہے خدانخواستہ اگر پھر کوئی غلطی کی گئی تو یہ ملک خطرے سے دوچار ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی بدقسمتی سے لوگ اس بات کو سمجھنے کی کوشش نہیںکر رہے کہ ملک کی بقاء کے لئے امن اور ترقی بہت ضروری ہے۔ وزیرستان میں آپریشن سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت فوج اور جمہوری حکومت دونوں چلا رہے ہیں فوج سے ہماری درخواست ہے کہ انہیں یہ کڑوا گھونٹ پینا ہوگا کہ آئندہ وہ سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری آئی ایس آئی امریکن سی آئی اے، خاد اور را سے زیادہ مضبوط ہو ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج ہو تو انہیں سیاست میں کسی بھی طرح سے ملوث ہونے سے اجتناب کرنا ہوگا۔ پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ قوموں کے وسائل پر ان کے حقوق تسلیم اور مادری زبانوںکو احترام دینا ہوگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بار بار فوجی مارشل لاؤں نے اس ملک کو دولخت کر دیا۔ 25 سال میں کوئی سائیکل نہیں ٹوٹتا لیکن ہم نے اکثریتی آبادی کو علیحدہ ہونے پر مجبور کردیا۔

ای پیپر-دی نیشن