اسلام آباد ائیرپورٹ پر امریکی میجر پستول برآمد ہون یپر گرفتار، چند گھنٹے بعد ہی رہا
اسلام آباد (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں+ اے ایف پی) اسلام آباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دستی سامان سے پستول اور اس کی گولیاں برآمد ہونے پر گرفتار کیے جانے والے امریکی اہلکار کو چند گھنٹوں بعد ہی شخصی ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ قبل ازیں ولیم جونز ہوسٹن کے نام سے شناخت کیے جانے والے امریکی اہلکار کے سامان سے ایئرپورٹ سکیورٹی فورس نے 9 ایم ایم کا 30 بور کا پستول اور پندرہ گولیاں برآمد کر کے انہیں پولیس کی تحویل میں دے دیا تھا۔ ویلیم جونز دبئی کے راستے امریکہ جا رہے تھے کہ انکے سامان سے پستول اور گولیاں برآمد ہوئیں۔ پولیس کے مطابق ان کے خلاف ناجائز اسلحہ رکھنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تاہم چند گھنٹوں بعد ان کو امریکی سفارت خانے کے ایک اہلکار کی شخصی ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ راولپنڈی پولیس کے مطابق ملزم ولیم جونز امریکی سفارت خانے میں بطور ٹرینر تعینات ہے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ایک نجی پرواز سے دبئی کے راستے امریکہ جا رہا تھا کہ بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اے ایس ایف کاؤنٹر پر جب اْن کا سامان چیک کیا گیا تو یہ پستول اور 15گولیاں برآمد ہوئیں۔ اے ایس ایف کے حکام نے فوری طور پر ملزم کو حراست میں لے لیا۔ بعدازاں اْسے تھانہ ایئرپورٹ منتقل کر دیا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے پہلے اپنا مکمل تعارف نہیں کرایا تھا لیکن جب پولیس نے اس سے تفتیش شروع کی تو پھر اس نے اپنے مکمل کوائف سے پولیس کو آگاہ کیا۔ سول ایوی ایشن کے اہلکار مبارک احمد کے مطابق اگر کوئی مسافر بیرون ملک اسلحہ لے کر جانا چاہتا ہے تو اْس کو پہلے اجازت لینے کے ساتھ ساتھ اسلحے کو آف لوڈ کر کے اْسے کارگو کرانا پڑتا ہے۔ اسلحہ کو دستی سامان میں نہیں لے کر جایا جا سکتا۔ یاد رہے اس سے پہلے کراچی میں بھی پولیس حکام نے ایک امریکی شہری کو اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کر کے اْس کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا تاہم اْس کی رہائی عدالت سے ضمانت منظور ہونے کے بعد عمل میں آئی تھی۔ ذرائع کے مطابق امریکی سفارتخانے کے رابطہ کرنے پر اسے رہائی مل گئی اور ولیم جونز ابوظہبی کے راستے امریکہ چلا گیا۔ امریکی سفارتخانے کے حکام نے ولیم جونز کے حوالے سے پاکستانی حکام سے رابطہ کیا اور بتایا کہ وہ امریکی فوجی اور سفارتی اہلکار ہے جس پر اے ایس ایف نے امریکی شہری کو رہا کر دیا۔ امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ولیم جونز کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس کی شناخت امریکی فوج کے میجر ولیم جونز کے نام سے ہوئی۔ گرفتاری کے وقت اے ایس ایف اور پولیس حکام نے صحافیوں کو امریکی فوجی کی تصاویر لینے سے روک دیا۔ اے ایف پی کے مطابق جج قیصر حسین نے امریکی سفارتخانے کے ایک پاکستانی ملازم کی شخصی ضمانت پر ولیم جونز کو رہا کیا۔ تحقیقات کے دوران ملزم نے اعتراف کیا کہ وطن واپس جاتے ہوئے وہ اپنے سوٹ کیس میں غلطی سے اسلحہ لے آیا۔ امریکی فوجی کے بارے میں پولیس کا یہ کہنا تھا کہ جرم قابل ضمانت ہے اس لئے امریکی سفارتخانہ کی مداخلت پر دو پاکستانی افسروں نے عدالت میں پیش ہو کر ضمانت پیش کی جو سول جج و علاقہ جوڈیشل مجسٹریٹ قیصر حسین مرل نے منظور کر لی۔ وہ امریکی سفارتخانہ میں بطور آرمی انسٹرکٹر تعینات تھا۔ ایک ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ سے ڈیڑھ سال کی ڈیپوٹیشن پر آنے والا یہ فوجی افغانستان میں اہم مشن پر تھا جو اب واپس روانہ ہو رہا تھا۔