اسرائیل سے جنگ بندی مذاکرات، مصرف صدر غیرقانونی ظالم حکمران ہیں، ان پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا : ترک وزیراعظم
نیویارک(ثناء نیوز+این این آئی+نمائندہ خصوصی)اسرائیل نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ اور بڑے شہر استنبول میں صہیونی فوج کی غزہ پر جارحیت کے خلاف شہریوں کے سخت احتجاج کے بعد بیشتر سفارتی عملے کو واپس بلا لیا۔مشتعل ترک مظاہرین نے انقرہ میں اسرائیلی سفارت خانے پر احتجاج کے دوران پتھرا وٗکیااور صہیونی سفیر کی رہائش گاہ پر فلسطینی پرچم لہرا دیا۔ان مظاہروں کے بعد اسرائیلی وزارت خارجہ نے ترکی میں تعینات سفارتی عملے کی تعداد میں کمی کردی۔اردگان نے ایک بیان میںصہیونی ریاست پر پورے خطے کو دہشت زدہ کرنے کا الزام عاید کیا تھا اور ایک اسرائیلی رکن پارلیمان اور حکومتی اتحادی کو ہٹلر سے تشبیہ دی تھی۔انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ہمیشہ سے جارح رہا ہے اور اس نے ظلم جاری رکھا ہوا ہے۔جب تک میں وزیراعظم کی حیثیت میں فرائض انجام دے رہا ہوں،اس وقت تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں کسی مثبت پیش رفت کے بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا ۔ترک صدر عبداللہ گل نے بھی ایک مرتبہ پھر اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ پر جارحیت نہ روکی تو اس کے بہت سنگین مضمرات ہوں گے۔رجب طیب اردگان نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کو ایک غیرقانونی آمر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل سے جنگ بندی مذاکرات کے لیے قاہرہ پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ السیسی سیز فائر کے ایک فریق ہیں؟ وہ تو خود ایک آمر ہے وہ دوسروں سے مختلف نہیں بلکہ یہ مصری حکمران ہی ہیں جو غزہ کو انسانی امداد فراہمی کے راستے بند کئے بیٹھے ہیں۔