انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی تو بن گئی لیکن سیاسی منظر نامے کو دیکھا جائے تو بہت دیر ہو گئی ہے: ایس ایم ظفر
لاہور(این این آئی )نامور ماہر قانون ایس ایم ظفر نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی تو بنا دی گئی ہے لیکن اگر پاکستان کے سیاسی منظر نامے کو دیکھا جائے تو یہ بہت دیر ہو گئی ہے، پانی سر سے گزر چکا ہے اور اگر میں سیاسی پارٹیوں کا ایجنڈا دیکھوں تو وہ الیکشن تک محدود نہیں ہے۔ ایک انٹر ویو میں ایس ایم ظفر نے کہا کہ چونکہ موجودہ حکومت لچیمیٹ نہیں ہے اس کا سیاسی حل مڈ ٹرم الیکشن ہے اور اگر کوئی قانونی اور آئینی رستہ اختیار کریگا تو وہ جنگل میں اپنا وقت ضائع کریگا۔انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کے درمیان کوئی نہ کوئی آدمی ہونا چاہئے جو معاملات کو سلجھا سکے، آج اگر نوابزادہ نصر اللہ خان ہوتے تو وہ بہت کچھ حاصل کر لیتے لیکن اب ہمارے پاس ان جیسے سیاستدان نہیں ہیں ۔ ایک سوال کے جواب ایس ایم ظفر کا کہنا تھا کہ حل میرے پاس تو نہیں ہے مگر تاریخ بتاتی ہے کہ ملک کا جو سب سے منظم ادارہ ہوتا ہے وہ ریفری بن جاتا ہے اب خود دیکھ لیں کہ سب سے منظر ادارہ کون سا ہے، پہلے کون سے ادارے نے ریفری کا کام ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں فوج کا نام تو نہیں لینا چاہتا تھا مگر حالات یہی رہے تو ان کو ریفری بننا پڑے گا۔