• news

مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکتا: پاکستانی ہائی کمشنر

نئی دہلی (کے پی آئی) نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط  نے افطار پارٹی کے موقع پر واضح کیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام مسائل  و مشکلات کی اصل  جڑ تنازع  جموں و کشمیر ہے۔اسی  تنازعے  کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف نو  عیت کے نت نئے مسائل اور مشکلات بھی  جنم لے رہے ہیں۔ دونوں ملکوں کو تسلیم کرنا ہو گا  کہ جموں و کشمیر سمیت تمام دو طرفہ مسائل  کو پرامن  طور حل کئے بنا اب کوئی چارہ نہیں، ان حل طلب مسائل کی وجہ سے ہی دونوں ملکوںکو انتہا پسندی اور دہشت گردی کا سامنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ  بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات  کی بہتری کے لئے لازمی ہے کہ  تمام تنازعات کو جلد سے جلد حل کرنے کی طرف  قدم بڑھائے جائیں  ۔امن و امان کی خاطر مسئلہ کشمیر کے حل کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے پاکستان نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ جب تک اس دیرینہ مسئلے کا حل  تلاش  نہیں کیا جاتا تب تک خطے میں قیام امن  کا خواب شرمندہ  تعبیر ہونا ناممکن ہے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط  نے کہا کہ ہندوستان  اور پاکستان کے درمیان اہم مسئلہ  کشمیر ہے جسے حل کرنے کی سخت ضرورت ہے  ۔عبدالباسط  نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان  کی نو منتخب حکومت اور پاکستانی حکومت خطے میں  امن و امان  کی بحالی کے عہد بند ہیں اور دونوں اس اہم مسئلے کے حل کو اولین ترجیح دیں گے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی بھروسہ  ظاہر کیا  کہ اگر دونوں ملک چاہیں گے تو ان کے  آپسی تعلقات آنے والے وقت میں  بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات بہتر ہونے سے ہی اس خطے میں پائیدار امن اور ترقی  و خوشحالی کے نئے دور کو یقینی  بنایا جا سکتا ہے تاہم پاکستانی  سفیر نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کو ماضی  کے دقیانوسی  تصورات  کو بھلا کر آگے بڑھنا ہو گا تاکہ خطے میں نئے دور کا آغاز  ممکن بن سکے ۔ افطار پارٹی میں حریت (گ) کے ترجمان ایاز اکبر بٹ ، محمد شفیع ریشی ، تحریک حریت  کے الطاف احمد شاہ ، مسلم کانفرنس کے شبیر احمد ڈار، جے کے ایل ایف (آر)  کے چیئرمین فاروق  احمد ڈار، سالویشن موومنٹ کے  چیئرمین ظفر اکبر بٹ ، مسلم کانفرنس  کے پروفیسر عبدالغنی بٹ ، عبدالرشید کابلی، فاروق احمد توحیدی  ، بشیر اندرابی اور انٹرنیشنل فورم  فارجسٹس کے چیئرمین  محمد احسن بھی شریک تھے۔

ای پیپر-دی نیشن