• news

رانا شعیب کی گرفتاری کیلئے چھاپے، جرم ثابت ہوا تو استعفیٰ مانگیں گے: وزیر قانون

فیصل آباد + لاہور (نمائندہ خصوصی + خصوصی رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر کھرڑیانوالہ کے ایم پی اے رانا شعیب کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے گئے ہیں جبکہ ان کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی جبکہ ایم پی اے سمیت 50 افراد کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزمان نے تھانہ میں مسلح ساتھیوں سمیت گھس کر پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور قتل کے مقدمات میں پکڑے گئے ملزمان کو فرار کروایا تھا جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ کھرڑیانوالہ میں مسلم لیگی ایم پی اے رانا شعیب کے مقامی تھانے میں پولیس اہلکاروں پر تشدد کا وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیا ہے۔ یہ کیس عدالت میں جائیگا اور جو بھی فیصلہ ہوگا عوام دیکھیں گے کہ حکومت ہر حال میں قانون کی عملداری یقینی بنائی جائے گی اگر کوئی طاقت کا بے جا مظاہرہ کرے گا یا قانون قانون اپنے ہاتھ میں لے گا تو حکومت اس کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائے گی۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ کھرڑیانوالہ پولیس نے افسران کی ہدایات پر تھانہ میں گھس کر پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے، سرکاری سامان کی توڑپھوڑ کرنے اور قتل کے مقدمات میں گرفتار ملزمان کو چھڑوانے کے الزام پر 50افراد کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے وقوعہ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو ملزمان کے خلاف قانون کارروائی کرے اور انکوائری کی رپورٹ طلب کی ہے۔ علاوہ ازیں معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے تھانہ کھرڑیانوالہ میں گھس کر غنڈہ گردی اور اہلکاروں پر تشدد کرنے والے لیگی رہنما کو پابند سلاسل کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے مقدمہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں اس حوالے سے فیصل آباد پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل آباد پولیس جلد ہی لیگی ایم پی اے کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ اے پی اے کے مطابق وزیر قانون نے مزید کہا کہ رانا شعیب کے ماضی سے متعلق بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ انکوائری میں قصوروار پائے گئے اور جرم ثابت ہوا تو اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ مانگا جائے گا۔ علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے ایم پی اے رانا شعیب سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ن لیگ کے اہم رہنما نے مقامی قائدین سے مشاورت مکمل کرلی۔ ن لیگ کے رہنما نے ارکان اور پارٹی رہنمائوں کو 23 جولائی کو لاہور بلا لیا۔ علاوہ ازیں تھانے پر حملہ کرنے والے مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب ادریس کو درج مقدمہ کی ضمنی میں ملزم نامزد کردیا گیا۔ مخبری کرنے والے 7 اہلکار معطل کردیئے گئے۔ ایم پی اے نے ضمانت سے پہلے شامل تفتیش ہونے سے انکار کردیا۔ لاہور سیخصوصی نامہ نگار کے مطابق سیکرٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز بابر نے کہا ہے حکومت نے رکن اسمبلی رانا شعیب کو گرفتارکرنے کے حوالے سے سپیکر سے اجازت نہیں مانگی، نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری اسمبلی کا کہنا تھا کہ کسی رکن اسمبلی کی گرفتاری کے حوالے سے حکومت نے کسی بھی سطح پر اسمبلی سیکرٹریٹ سے رابطہ نہیں کیا جس اس حوالے سے کوئی رابطہ ہوگا تو سپیکر اسمبلی رولز کے مطابق فیصلہ کریں گے۔دریں اثناء ایم پی اے رانا شعیب ادریس پولیس کے سامنے پیش ہونے پر رضامند ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق لیگی رہنمائوں نے شعیب ادریس سے رابطہ کیا اور انہیں پولیس کو گرفتاری پیش کرنے کی ہدایت کی۔ سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے بھی شعیب ادریس سے ٹیلیفون پر رابطہ کرکے گرفتاری دینے کی ہدایت کی۔

ای پیپر-دی نیشن