ڈیڈ لائن ختم، سندھ حکومت آئی جی پولیس کا نام فائنل نہ کرسکی
اسلام آباد (نوخیز ساہی/ دی نیشن رپورٹ) آئی جی سندھ پولیس کی تقرری کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی اور اب وفاقی حکومت 1993ء کے وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان ہونیوالے معاہدے کے تحت اس عہدے پر اپنی مرضی کے شخص کا انتخاب کرسکتی ہے تاہم یہ اقدام پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت کی مخالفت پر مجبور کرسکتا ہے۔ سابق صدر آصف زرداری نئے آئی جی سندھ پولیس کے معاملے پر چند روز قبل ہی وزیراعظم نواز شریف پر تنقید کرچکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ان حالات میں پیپلز پارٹی کی ناراضگی کا خطرہ مول نہیں لیں گے۔ وفاقی حکومت نے چیف سیکرٹری سندھ کو اس عہدے کیلئے تین نام بھجوائے تھے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت میں تنازع اس وقت شروع ہوا جب سندھ حکومت نے سابق آئی جی پی اقبال محمود کو برطرف کرکے انکی جگہ غلام قادر تھیبو کو قائم مقام آئی جی تعینات کیا تھا۔ سندھ حکومت فیاض لغاری کی تقرری چاہتی تھی اسکی راہ میں وفاقی حکومت حائل تھی۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ذرائع نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ تعیناتی کیلئے 15 دن کی ڈیڈ لائن گزر چکی ہے ا ور اب وفاقی حکومت اپنے بھیجے گئے تین ناموں میں سے کسی ایک کی تقرری کرسکتی ہے تاہم موجودہ سیاسی حالات کے تناظر میں ایسا ہوسکتا ہے کہ وفاقی حکومت ایک بار پھر سندھ حکومت کو اس حوالے سے یاددہانی کا لیٹر جاری کرسکتی ہے۔