ضلعی حکومت لاہور نے ایک ارب 16کروڑ روپے ترقیاتی کاموں کی رقم میں شامل کردئیے
لاہور (سید شعیب الدین سے) ضلعی حکومت لاہور نے 24 ارب 29 کروڑ کے بجٹ میں ایک ارب 16 کروڑ روپے کی ایک خطیر رقم ترقیاتی کاموں کی 4 ارب 38 کروڑ روپے کی کل رقم میں شامل کر دی جو درحقیقت ضلعی حکومت کے خزانے میں موجود ہی نہیں ہے۔ یہ رقم ایک ارب 16 کروڑ روپے سی سی پی منصوبوں کی مد میں رکھی گئی ہے جسے مسلم لیگ (ن) کے سابق دور حکومت میں ’’استعمال‘‘ کر لیا گیا تھا اور اب یہ رقم صرف ’’کاغذی‘‘ طور پر خزانے میں موجود ہے۔ ’’حقیقت‘‘ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ترقیاتی کاموں میں ایک ارب 22 کروڑ روپے کی خطیر رقم 2013-14ء کے جاری ترقیاتی منصوبوں کی ہے۔ یہ منصوبے پنجاب حکومت سے ملنے والے ان فنڈز سے شروع ہوتے ہیں جو ’’تاخیر‘‘ سے ملنے تھے۔ ان منصوبوں کیلئے 2 ارب 9 کروڑ گزشتہ سال کے بجٹ میں شامل ہے جن میں سے ایک بڑی رقم بغیر استعمال کئے واپس بھی چلی گئی تھی۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں سے منصوبوں کیلئے ایک ارب 20 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ جاری ترقیاتی منصوبوں کی کل رقم 2 ارب ایک کروڑ روپے ہے، سے ترقیاتی کاموں کیلئے مختص 73 کروڑ 83 لاکھ میں سے محکمہ تعلیم کی ایک سکیم کیلئے 73 لاکھ، سڑکوں اور گلیوں کیلئے 60 کروڑ 11لاکھ، محکمہ صحت کیلئے ایک کروڑ 50 لاکھ، دفاتر، عمارات کیلئے 5 کروڑ 50 لاکھ، سوشل ویلفیئر کیلئے 3 کروڑ 44 لاکھ، واسا کیلئے 41 لاکھ اور پبلک ورکس کیلئے 2 کروڑ 11 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جبکہ ٹائیڈ گرانٹس میں رکھے گئے 46 کروڑ 97 لاکھ روپے میں سے تعلیم کیلئے ایک کروڑ 57 لاکھ سڑکوں، گلیوں کیلئے 14 کروڑ 4 لاکھ، صحت کیلئے ایک کروڑ 21 لاکھ، دفاتر عمارات کیلئے ایک کروڑ 75 لاکھ، پبلک ورکس این اے 125 کیلئے ایک کروڑ 20 لاکھ، شالامار ٹائون کیلئے 4 کروڑ 80 لاکھ، داتا گنج بخش ٹائون کیلئے 17 کروڑ 40 لاکھ، راوی ٹائون کیلئے 4 کروڑ 80 لاکھ روپے اور لٹریسی کیلئے 18 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔