نواز حکومت سے اختلافات اصولی ہیں، جمہوریت میں آمریت، دھاندلی حق تلفی قبول نہیں: پرویز خٹک
پشاور (این این آئی) خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت آمرانہ طرز اور سولو فلائٹ کی بجائے سیاسی افہام وتفہیم اور باہمی مشاورت سے قدم آگے بڑھانے پر یقین رکھتی ہے اور اسی بنیاد پر ہم اپنے پارٹی قائد عمران خان کے تبدیلی کے ویژن کو کامیابی کے ساتھ عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔ (ق) لیگ کے صوبائی صدر انتخاب خان چمکنی سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے امن وامان کے ساتھ ساتھ توانائی کی پیداوار میں اضافے کو اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے کیونکہ اسی کی بدولت ہماری سماجی اور معاشی ترقی کے دروازے کھل سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں ہم اپنے دستیاب محدود وسائل کو بروئے کار لانے کے علاوہ وفاقی حکومت سے بھی تعاون کی بارہا درخواست کر چکے ہیں اور وفاق نے بھی پن بجلی کی سستی توانائی کے منصوبوں میں یہاں سرمایہ کاری کی تازہ یقین دہانی کرائی ہے۔ تاہم اس کی عملی تعبیر کا انتظار ہے۔ اسی طرح لوڈشیڈنگ پر قابو پانے اور صوبے کو اپنے کوٹے کی پوری بجلی دینے نیز پن بجلی منافع کے بقایا جات کی ادائیگی کے سلسلے میں بھی مرکز نے واضح یقین دہانی کر دی ہے اور اگر اس پر من وعن عمل ہوا تو اس کی بدولت فیڈریشن مضبوط ہو گی اور قومی یکجہتی میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی حکومت سے ہماری پارٹی کا اختلاف بھی اصولوں پر مبنی ہے ہم محاذ آرائی نہیں چاہتے اور نہ ہی جمہوری عمل کو نقصان پہنچانے کا سوچ سکتے ہیں۔ تاہم جمہوریت میں آمریت، دھاندلی، من مانی اور حق تلفی کے ضابطے ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہمارے مطالبات عوامی مفاد اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے ہیں اور امید ہے کہ وفاقی حکومت بھی حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے محاذ آرائی کی بجائے سیاسی افہام وتفہیم اور دوراندیشی کا مظاہرہ کرے گی۔