بھارت اور اسرائیل ایک ہی سکے کے دو رخ ‘ اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر رہے ہیں : حریت قیادت
سری نگر(کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر کی حریت پسند جماعتوں نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کرکے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے ، تاکہ اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کرکے جموں کشمیر پر ہمیشہ ہمیشہ اپنا جابرانہ تسلط برقرار رکھ سکے۔ بھارت اور اسرائیل کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیتے ہوئے کہا جس طرح اسرائیل نے فلسطین پر ناجائز قبضہ کرکے ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے حقوق اور سالمیت پر شب خون مارا، اسی طرح بھارت نے 27اکتوبر 1947 کو جموں کشمیر پر شب خون مار کر پورے برصغیر کو آگ کے شعلوں کے حوالے کردیا۔ ترجمان حریت کانفرنس ( گ)، جماعت اسلامی، حریت( جے کی) رہنما شبیر احمدشاہ، نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان ،کشمیر تحریک خواتین سربراہ زمردہ حبیب ، لبریشن فرنٹ( آر) کے سرپرستِ اعلی بیرسٹر عبدالمجید ترمبو ، پیپلز فریڈم لیگ ،اسلامک پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش دیگر نے مشی پورہ کولگام میں طالب علم سہیل احمد لون کی سی آر پی ایف کے ہاتھوں شہادت پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اسے نسل کشی قراردیا۔ حریت(گ) ترجمان نے واقعے کو انتہائی دلخراش اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فرقہ پرست اور ہندووں کے پروردہ فورسز کو کشمیر میں اسرائیلی طرز پر ادھ کھلے پھولوں کو مسلنے اور کچلنے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، کیونکہ بھارت جموں کشمیر میں نسل کشی کرکے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے، بھارت اور اسرائیل ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ جماعت اسلامی کے ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی نے واقعہ کو انسانی حقوق کی بدترین مثال قرار دیا اور کہا کہ بار بار وردی پوشوں کی جانب سے کشمیریوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے سے یہ بھی ثابت ہوجاتا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے حدود و قیودمیں ریاستی دہشت گردی عروج پر ہے۔
کشمیری قیادت