غزہ: مزید50 فلسطینی شہید، جھڑپیں ‘3 اسرائیلی فوجی ہلاک، بانکی مون کی نتین یاہو سے ملاقات، صہیونی مظالم پر ایک لفظ نہ بولے
غزہ/ لاہور (نیوز ایجنسیاں+ خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری بربریت کے دوران مزید 50 فلسطینی شہید ہو گئے۔ 15 روز سے جاری کارروائی کے دوران شہید فلسطینیوں کی تعداد 622 ہو گئی جبکہ حماس کی جانب سے جوابی کارروائی میں مزید 3 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ فلسطینی شہداء میں خواتین اور بچوں کی تعداد نمایاں ہے۔ اقوام متحدہ نے بھی اس امر کی تصدیق کی ہے کہ صیہونی فوج کے حملوں میں 80 فیصد عام شہری شہید ہوئے۔ حماس کی جانب سے اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے 28 فوجی ہلاک کئے جا چکے ہیں جن میں 2 امریکی بھی شامل ہیں۔ بمباری میں سکول، ہسپتال اور ایک قبرستان بھی تباہ ہو گیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے قاہرہ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کی اور فریقین کو جنگ بندی کیلئے رضامند کرنے کی اپیل کی۔ ادھر ترکی میں اسرائیلی بربریت کیخلاف 3 روزہ یوم سوگ منایا جا رہا ہے۔ اسرائیل کے دیرالبلاہ پر فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد مارے گئے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں ایک اسرائیلی شہری نے اپنی کار پر پتھرائو کرنے والے فلسطینی شہری کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ ادھر اسرائیلی وزیر خارجہ اویگدور لیبرمن نے کہا ہے کہ اسرائیل الجزیرہ ٹیلی وژن کے ملک میں کام کرنے پر پابندی عائد کرنے کا خواہاں ہے۔ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے زیراہتمام چلنے والے سکول پر بھی بمباری کی۔ سکول میں غزہ سے نقل مکانی کرنے والے افرد پناہ لئے ہوئے تھے۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق انہوں نے قطری حکومت پر بھی الزام عائد کیا کہ وہ اسلام پسند تنظیم حماس کی مدد کر رہی ہے۔ لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ شیخ حسن نصراللہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی مزاحمت کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کو شکست سے دوچار کرے گی۔ شیخ حسن نصراللہ نے حماس کے جلا وطن رہنما خالد مشعل سے ٹیلی فون پر بات کی اور ان سے کہا حزب اللہ اور لبنانی مزاحمت انتفاضہ اور فلسطینی عوام کی مزاحمت کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ جنگ بندی کے لیے حماس کی حکمت عملی کی حمایت کرتے ہیں۔ دوسری جانب عالمی طاقتوں نے حماس پر زور دیا ہے کہ وہ مصر کی جانب سے دی گئی سیز فائر کی تجویز کو قبول کرکے اسرائیل پر راکٹ حملے بند کردے تاہم حماس نے اس تجویز کو مسترد کردیا ہے۔ ادھر امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور بان کی مون نے تنازعے کو ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اب معصوم فلسطینیوں کو اس جنگ کی بھینٹ چڑھنے سے بچانے کے لیے صرف حماس کو ہی کوئی فیصلہ کرنا ہوگا۔ ادھر عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی نے بھی حماس پر زور دیا ہے کہ وہ مصر کی تجویز پر عمل کر کے اس جنگ کو ختم کرے۔ قطر کے ٹی چینل الجزیرہ نے غزہ میں قائم اپنے دفتر پر حملے اور آگ لگنے کے بعد اسے بند کر دیا۔ دریں اثناء غزہ کے مسئلے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی اور مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے الزام لگایا کہ حماس جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ حماس اسرائیل کے شہروں پر راکٹوں سے حملے کر رہا ہے، پوری دنیا حماس کو احتساب کیلئے کھڑا کرے۔ حماس القاعدہ کی ایک جنگجو تنظیم ہے۔ ہم اپنے لوگوں کا دفاع کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ حماس کے راکٹ فائر ہونے سے اسرائیل میں بھی عام افراد مارے گئے ہیں۔ اسرائیل اور حماس فوری جنگ بندی اور مذاکرات شروع کریں۔ دونوں طرف سے جنگ بندی کا اعلان ہونا چاہئے۔ دونوں اطراف کے رہنمائوں کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق بان کی مون اسرائیلی مظالم کے خلاف ایک لفظ بھی نہ بولے۔ اقوام متحدہ نے غزہ کیلئے 47 ملین ڈالر امداد کا اعلان بھی کیا ہے۔ ادھر جان کیری نے مصر کے صدر السیسی سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے حماس پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی کرے اور امن مذاکرات کا حصہ بنے۔ ادھر ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردگان نے بھی فریقین میں جنگ بندی کرانے کیلئے تعاون کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اس سلسلے میں ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہے۔ ادھر اسرائیل کا فوجی جسے حماس نے یرغمال بنا لیا تھا، اس کا تاحال کوئی پتہ نہیں چل سکا۔ اس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ اسے مار دیا گیا ہے۔ ادھر دنیا کے مختلف ممالک میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ اسرائیل کے دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز غزہ شہر کے علاقے شجائیہ کے قریب مارے جانے والے سات فوجیوں میں سے ایک کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان فوجیوں کی ہلاکت گاڑی پر حملے میں ہوئی۔ جان کیری کا کہنا ہے کہ امریکہ کو فلسطینیوں کی ہلاکت پر تشویش ہے تاہم وہ درست اور موزوں فوجی آپریشن کی حمایت کرتا ہے۔ ادھر قطر میں فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ وہ حماس کے رہنما خالد مشعل سے ملاقات کریں گے جس میں جنگ بندی سے متعلق تجاویز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دریں اثناء حماس کے رہنما اسماعیل حانیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ امت مسلمہ کا دشمن ہے۔ اب جو بھی بات ہو گی وہ گزر گاہوں کی دوبارہ بحالی کے بعد ہی ہو گی اور فلسطین کی آزادی تک لڑائی جاری رہے گی۔ ادھر امریکہ نے اسرائیل کیلئے 24 گھنٹوں تک اپنی تمام پروازیں معطل کر دیں جبکہ ایک کمپنی نے پروازیں منسوخ کر دیں۔ دریں اثناء وزیراعظم نواز شریف نے اسرائیلی بربریت کی مذمت اور نہتے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام اور غزہ کی سلامتی کیلئے ہاتھ سے ہاتھ ملائیں اور ہمیشہ ہمیشہ ان کی مدد کرنے کا عہد کریں۔ یہ بات انہوں نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں کہی۔ دریں اثناء مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کی طرف سے فلسطین پراسرائیلی جارحیت کے خلاف منگل کو بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا،کئی شہروںمیں احتجاجی مظاہرے کئے گئے، ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور، راولپنڈی، اوکاڑہ، وہاڑی، بہاولنگر، نارووال، حافظ آباد، فیصل آباد، ننکانہ، سرگودھا، ملتان، جھنگ، بہاولنگر، گوجرانوالہ، چکوال و دیگر شہروں میں جماعۃ الدعوۃ کے زیراہتمام پروگرام منعقد ہوئے۔ دریں اثناء جمعیت علماء اسلام (ف) نے سینٹ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کیلئے قرارداد جمع کروا دی۔ منگل کو حافظ حمداللہ کے دستخطوں سے جمع کروائی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان اسرائیل کی طرف سے فلسطین کے نہتے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے۔ قاہرہ سے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی حکام نے مصری حکومت کو ایک تجویز دی ہے کہ جس کے تحت علاقے میں فریقین میں 5 دن کیلئے جنگ اور مذاکرات بات کی گئی ہے۔ یہ بات فلسطینی حکام کے ترجمان اعظم الاحمد نے کی۔ دریں اثناء فرانسیسی ائرلائن نے بھی سکیورٹی کی صورتحال کے باعث تل ابیب کیلئے اپنی پروازیں منسوخ کر دیں۔