کوئٹہ کے بعد مستونگ میں بھی دو خواتین کو تیزاب پھینک کر زخمی کردیا گیا
کوئٹہ (بیورو رپورٹ) ضلع مستونگ میں نامعلوم افراد کی جانب سے دو خواتین پر تیزاب پھینکا گیا جس کی وجہ سے وہ جھلس گئی۔ منگل کے روز ضلع مستونگ میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے خریداری کرنیوالی دو بہنیں مہریش اور سریش پر سرنج کے ذریعے تیزاب پھینکا جس سے وہ جھلس کر شدید زخمی ہوگئی۔ نامعلوم موٹر سائیکل سوار موقع سے فرا ر ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ واضح رہے گذشتہ روز کوئٹہ میں بھی سریاب روڈ عید کی شاپنگ کرنیوالی چار خواتین 18سالہ بی بی صفیہ، 27 سالہ زلیخا، 45 سالہ نور جان اور 18 سالہ عائشہ پر بھی نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے سرنج کے ذریعے تیزاب پھینکا تھا جس سے انکے چہرے اور بازو جھلس گئے تھے اور چاروں خواتین کو بی ایم سی ہسپتال میں داخل کردیا گیا تھا۔ اس طرح کوئٹہ اور مستونگ میں 24 گھنٹوں کے دووران عید کی شاپنگ کے موقع پر خواتین پر سرنج کے ذریعے تیزاب پھینکنے کے دو واقعات ہوئے ہیں جن میں خواتین مین خوف و ہراس پھیل گیا ہے تاہم ابھی تک ان دونوں واقعات کے کسی بھی گروپ نے کوئی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کوئٹہ اور مستونگ میں بچیوں پر تیزاب پھینکنے کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس گھناؤنے جرم میں ملوث ملزمان کو فوی طور پر گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا معصوم بچیوں پر تیزاب پھینکنے کا عمل بلوچستان کی قومی روایات اور اسلامی اقدار پر حملے کے مترادف ہے، اس گھناؤنے عمل میں ملوث درندہ صفت لوگ مسلمان کہلانے کے حقدار نہیںہیں، ایسے عناصر بلوچستان کے عوام اور انسانیت کے دشمن ہیں جنہیں کسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا، یہ لوگ ہمارے صدیوں پر محیط سنہری روایات کو مسخ کر کے درندگی اور خوف کی فضا پیدا کرناچاہتے ہیں، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔