انقلاب کے بعد سیاسی، معاشی دہشت گردوں سے قوم کو نجات ملے گی: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آرٹیکل 38 کا نفاذ ہی ہمارا اصل انقلاب ہے، انقلاب کے بعد روٹی، کپڑا، مکان تعلیم اور صحت کی سہولیات ہر فرد کو حاصل ہونگی۔ ملک میں جمہوریت نام کی کوئی شے نہیں، جمہوریت عوامی شراکت داری سے ہونی چاہئے، جمہوریت کے ثمرات عام آدمی کو اسکی دہلیز پر ملیں گے۔ نااہل حکمرانوں نے ملک کی قومی دولت لوٹ کر دنیا کے 30 ملکوں میں بزنس ایمپائرز کھڑی کی ہیں اور دولت لوٹ کو سوئس بنکوں کے اکاؤنٹس بھرتے رہے ہیں۔ حکمران اربوں ڈالرز کے قرضے ہڑپ کر گئے مگر قرضوں کا آڈٹ تک نہیں کرایا گیا۔ انقلاب کے بعد سیاسی، معاشی دہشت گردوں سے قوم کو نجات ملے گی۔ یہ بات انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں اوکاڑہ، پاک پتن، ساہیوال کے 5 ہزار عہدیداران کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آئین حکمرانوں کے ہاتھ میں ایک کھلونا ہے۔ 76 فیصد عوام کو انہوں نے تعلیم و شعور کی نعمت سے محروم رکھا ہے۔ 42 سالوں سے جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور حکمرانوں نے آئین کے عوامی حقوق کے آرٹیکلز 3 سے 40 کو نافذ نہیں ہونے دیا گیا۔ یہ کام پارلیمنٹ نے کرنا تھا جس میں ڈاکو، چور اور لٹیرے منتخب ہو کر جاتے رہے ہیں۔ جہاں حکمرانوں نے اپنے سیاسی و مالی مفادات کیلئے 20 ترامیم کی ہیں اگر ہم انقلاب کے بعد عوامی مفادات کی 20 ترامیم کر دیں گے تو کیا فرق پڑے گا۔این این آئی کے مطابق (ق) لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی نے پاکستان عوامی تحریک کے سرابرہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ان کی رہائشگاہ ماڈل ٹائون میں ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے اور آئندہ کی سیاسی حکمت عملی اختیار کرنے کے حوالے مشاورت کی۔ بعدازاں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا اور فقہ جعفریہ کے مرکزی رہنما علامہ راجہ ناصر عباس نے بھی ملاقات میں شامل ہوگئے۔