پاکستان نے آپریشن سے قبل حقانی نیٹ ورک محفوظ جگہ پر منتقل کر دیا: افغانستان کا الزام
کابل (این این آئی) افغانستان نے پاکستان کے خلاف زہرافشانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی سکیورٹی اداروں نے حقانی نیٹ ورک کو افغانستان میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے خصوصی ہدایات دی ہیں، آپریشن ضرب عضب سے دو ہفتے قبل پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔ حقانی نیٹ ورک نے پاکستانی عسکریت پسندوں کی مدد سے افغانستان میں کئی حملے کیے ہیں۔ ہلمند میں حالیہ لڑائی میں 1053 حملہ آروں میں سے 300پاکستانی عسکریت پسند شامل تھے۔ پاکستان نے شمالی وزیرستان میں آپریشن دہشت گردی کے خلاف نہیں بلکہ امریکہ سے پیسے حاصل کرنے کے لیے شروع کیا ہے۔ عالمی برادری کو معلوم ہونا چاہیے کہ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستانی اداروں کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ کابل میں پکڑا گیا 1050کلوگرام دھماکہ خیزمواد کراچی سے خوست کے راستے کابل پہنچایا گیا تھا۔ افغان انٹیلی جنس ایجنسی ڈی این ایس کے ترجمان حسیب صدیقی نے کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پڑوسی ملک دہشت گردی کے ذریعے افغان حکومت سے مراعات لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں 25خود کش دھماکے ناکام بنا دیئے گئے ہیں۔