زرداری کی امریکہ میں موجودگی‘ میمو کا ڈیڈ ایشو پھر زندہ ہوگیا
لاہور (مبشر حسن+ دی نیشن رپورٹ) سابق صدر آصف علی زرداری جو پاکستان میں موجودہ سیاسی نظام کے تسلسل کیلئے حمایت حاصل کرنے کی خاطر امریکہ گئے ہیں۔ انکے اس دورہ سے میمو کا ڈیڈ ایشو ایک بار پھر زندہ ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق زرداری نے جوبائیڈن سے ملکی صورتحال پر بات کی تاہم انکے ترجمان فرحت اللہ بابر نے واضح طور پر اس بات کی تردید کی ہے کہ وہ کسی سیاسی ایجنڈا کے تحت امریکہ گئے۔ انہوں نے کہا یہ انکا نجی دورہ ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کے اعلان کردہ آزادی مارچ اور طاہر القادری کے انقلاب لانے اور موجودہ نظام کی بساط لپٹنے کے اعلانات کے حوالے سے زرداری کا خیال ہے کہ اس سے سیاسی نظام جو خطرہ ہے اسی لئے وہ اس کے تسلسل کی حمایت حاصل کرنے کیلئے امریکہ گئے ہیں۔ اس وقت جبکہ سیاسی نظام دبائو میں نظر آتا ہے ان کی ان ملاقاتوں سے قیاس آرائیاں بڑھ رہی ہیں۔ واضح رہے کہ 2011ء میں زرداری کے امریکی جنرل کو لکھے گئے میمو میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اسامہ بن لادن کے کمپائونڈ پر حملہ کے بعد فوج حکومت کا تختہ الٹنا چاہتی ہے۔ اب تین سال بعد وہ یہ نظام بچانے کیلئے متحرک نظر آ رہے ہیں۔ وہ خود کو جمہوریت بچانے میں کردار ادا کرنے والے کے طور پر پیش کر سکیں گے۔