حکومت کا عیدالفطر کے بعد عمران اور طاہرالقادری کے ایجنڈے کی مخالف سیاسی قوتوں سے رابطوں کا فیصلہ
لاہور/اوکاڑہ(آئی این پی)حکومت نے عید الفطر کے بعد عمران خان اور ڈاکٹر طا ہر القادری کے تبدیلی اور انقلاب کے ایجنڈے کی مخالف سیاسی قوتوں سے رابطوں کا فیصلہ کر لیا ہے اور 14اگست سے قبل سسٹم کی حمائت میں سیاسی جماعتوں کی اے پی سی بلانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ وزیر اعظم کی وطن واپسی پر ان جماعتوں کی مرکزی لیڈر شپ سے ملاقات کا امکان ہے‘ حکومت کا ماہ رمضان کے آخری جمعہ کے روز مذہبی جماعتوں کی طرف سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے نکلنے والے جلوسوں کی حمائت کا بھی فیصلہ‘ عمران خان اور طاہر القادری کو سیاسی حوالے سے ’’تنہا‘‘ کرنے کے لئے وفاقی وزراء کی ڈیوٹیاں لگا دی گئیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کے آزادی مارچ اور طاہرالقادری کے انقلاب مارچ کے حوالے سے حکومت نے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دینا شروع کر دی ہے۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسی سیاسی جماعتیں جو عمران خان اور قادری کے ایجنڈے سے اختلاف رکھتی ہیں ان سے قریبی رابطہ کیا جائے تاکہ حکومت کی مخالفت میں پیش پیش عمران خان اور قادری کو سیاسی حمائت کے حوالے سے تنہا کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطین پر اسرائیل کے بڑھتے ہوئے مظالم اور اس پر عوامی ردعمل کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ماہ رمضان کے آخری جمعہ کو مذہبی جماعتوں کی جانب سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے جو جلسے اور جلوس منعقد کئے جا رہے ہیں ان کی حکومت مکمل سپورٹ کرے گی اور امن و امان کو یقینی بناتے ہوئے مذہبی جماعتوں کو اس سلسلہ میں فری ہینڈ دیئے جانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔