• news

این اے 122 دھاندلی کیس: اپنے چیئرمین سے کہئے عدالتوں اور ججوں پر نکتہ چینی بند کریں‘ جسٹس اعجاز الاحسن کی عمران کے وکیل کو ہدایت

لاہور (ایجنسیاں) لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن ٹربیونل میں این اے 122 کیس کی جاری کارروائی کیخلاف حکم امتناعی میں چار ستمبر تک توسیع کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ نے این اے 122 کے دھاندلی کیس کی سماعت پر عمران خان کے تنقیدی بیانات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیوں نہ آپ کے مقدمے کی سماعت سے ہی الگ ہو جاؤں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے عمران کے وکیل کو مخاطب کرکے ریمارکس دیئے کہ عمران خان اپنی تقاریر اور بیانات میں عدالتوں پر نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ وہ ان کی ذات کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہیں کیوں نہ یہ مقدمہ کسی اور جج کے پاس سماعت کے لیے چیف جسٹس کو واپس بھجوا دوں۔ اس پر عمران کے وکیل انیس ہاشمی نے کہا کہ ہمیں آپ کی ذات پر مکمل اعتماد ہے، یہ مقدمہ آپ ہی سنیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پھر اپنے چیئرمین سے کہیے کہ وہ عدالتوں اور ججوں پر نکتی چینی بند کریں۔ عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن ٹربیونل میں ان کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا گیا ہے۔ درخواست کے ساتھ نوٹیفکیشن اور گواہان کے بیان حلفی لگائے گئے ہیں، ٹربیونل کے پاس سول کورٹ کے اختیارات ہیں، وہ کسی بھی گواہ کو طلب کرسکتی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی کی ہائیکورٹ میں دائر درخواست قابل سماعت نہیں ہے، ایاز صادق کے وکیل خواجہ سعیدالظفر کے بیرون ملک ہونے پر کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کیس کی سماعت اگست کے مہینے میں کروانا چاہتے ہیں تو اس کی سماعت کوئی اور بینچ کرے گا۔ عدا لت نے الیکشن ٹربیونل کی کارروائی روکنے کیلئے دئیے گئے حکم امتناعی میں چار ستمبر تک توسیع کر دی۔

ای پیپر-دی نیشن