پی آئی اے سمیت قومی اداروں کی نجکاری کی مخالفت کریں گے : رضا ربانی
کراچی (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سینیٹر میاں رضا ربانی نے متنبہ کیا ہے کہ حکومت کی نجکاری پالیسی غیرآئینی اور غیر قانونی ہے اور چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ کا یہ فرض ہے کہ وہ آئین کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی منظوری کے بغیر کسی قومیائے گئے یونٹ کی نجکاری کی اجازت نہ دیں، حکومت اس سلسلے میں کئی سال قبل سی سی آئی کی منظوری کا سہارا لے رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے گذشتہ روز کراچی پریس کلب کے سامنے پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف منعقد کئے گئے پیپلز یونٹی آف پی آئی اے کے ایک بڑے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ جبکہ پاکستان سٹیل ملز کے معاملے پر حکومت خود یہ تبصرہ کر چکی ہے کہ پلوں کے نیچے سے بہت سا پانی بہہ چکا ہے، لہٰذا مناسب ہوگا کہ سی سی آئی دوبارہ اس معاملے کو زیر غور لائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پی آئی اے سمیت تمام قومی اداروں کی نجکاری کی سخت مخالفت کرے گی۔ قومی اداروں کی نجکاری قومی مفاد کے خلاف ہے۔ حکومت حساس قومی اور منافع بخش اداروں کو فروخت کر کے قومی سلامتی کو دائو پر لگارہی ہے۔ یہ قومی ادارے سٹیٹ کی ملکیت ہیں حکومت ان اداروں کی تحفظ کی ضامن ہے اسے کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ قومی اداروں کی لوٹ سیل لگائے اور اونے پونے داموں مسلم لیگ ن کی مالی مدد کرنے والے سرمایہ کاروںکو فروخت کر دے۔ حکومت ملک میں لوڈشیڈنگ اور بدامنی کا خاتمہ کر کے ایسا ماحول پیدا کرے کہ یہاں سے انڈسٹری منتقل نہ ہو، نئی صنعتیں لگیں اوربیرونی سرمایہ کاری ملک میں آئے۔ ہم کسی محنت کش کو بیروزگار کرنے کے عمل کی حمایت نہیں کرسکتے بلکہ ہم بے روزگار کرنے والے حکمرانوں کو اقتدار سے اٹھا کر باہر کردیں گے۔
رضا ربانی