الجزائر کا طیارہ مالی میں گر کر تباہ‘ 119 افراد ہلاک
پیرس (رائٹرز+ این این آئی+ ثنا نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) الجزائر کا لا پتا طیارہ مالی میں گرکرتباہ ہو گیا۔ اطلاعات کے مطابق طیارے میں سوارتمام افرادہلاک ہوگئے۔ یہ طیارہ بورکینا فاسو کے دارالحکومت واگا ڈوگو سے دارالحکومت الجیئرز کے لیے پرواز کر رہا تھا کہ پرواز کے 50 منٹ کے بعد اس سے رابطہ کٹ گیا۔ اس میں 113 مسافر اور عملے کے چھ ارکان سوارتھے۔ الجیریا کے ہوابازی محکمے کے حکام نے تفصیلات دئیے بغیر کہا کہ یہ طیارہ گر گیا ہے،الجزائر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے ایئر لائن کے حوالے سے بتایا کہ اس طیارے سے عالمی وقت کے معیاری وقت کے مطابق رات ایک بج کر 55 منٹ پر آخری بار رابطہ ہوا تھا،اس پرواز کا کال سائن AH 5017 تھا ، اس طیارے کو سپین کی فضائی کمپنی سوفٹ ایئر کی جانب سے چارٹر کیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایاگیاکہ طیارے کے پائلٹ نے نائجر کے شہر نیامی میں کنٹرول ٹاور سے رابطہ کرکے بتایا کہ اس نے طوفان کی وجہ سے اپنا راستہ تبدیل کیا۔ فرانس کے شہری ہوا بازی کے ادارے نے کہا کہ اس نے پیرس اور مارسے میں کرائسز سینٹر بنائے ہیں۔ طیارے کی تلاش کر رہے ہیں۔ فرانسیسی میڈیانے ایئر الجیریا کے ایک ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ طیارہ الجیریا کی سرحد سے زیادہ دور نہیں تھا کہ خراب موسم کی وجہ سے طیارے کو دوسرے طیارے سے ٹکرانے کے خطرے کے پیشِ نظر مڑنے کا کہا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ جب طیارے نے راستہ تبدیل کر لیا تو اس کے ساتھ رابطہ منقطع ہو گیا۔ الجیریا کے وزیرِ اعظم عبدالمالک سلیل نے الجیریا کے ریڈیو کو بتایا کہ طیارہ الجیریا کی سرحد سے تقریباً 500 کلو میٹر کے فاصلے پر مالی میں گاؤ کی فضائی حدود میں لاپتہ ہوا۔ مالی میں اقوامِ متحدہ کے فوجیوں کا کہنا تھا کہ ان کے اندازے کے مطابق یہ طیارہ گاؤ اور تیصالات کے درمیان گرا ہے۔علاقے میں اقوامِ متحدہ کی فوج کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل کاکو ایسین نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایاکہ الجیریا کی سرحد تک مالی کا یہ وسیع علاقہ ہے جس میں بستیاں ایک دوسرے سے دور دور آباد ہیں۔انھوں نے کہا کہ علاقے میں رات کو موسم خراب تھا اور مسلح گروپ بھی اس علاقے میں متحرک ہیں۔ تاہم غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زیادہ امکان یہ ہے کہ طیارہ خراب موسم کی وجہ سے گرا ہے،دریں اثنا سوفٹ ایئر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ طیارہ میک ڈونلڈ ڈگلس یعنی MD83 تھا اور اس سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔ ثناء نیوز برکینا فاسو میں ائر الجیریا کے نمائندہ کارا ترکی نے نیوز کانفرنس میں مسافروں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تمام مسافر ٹرانزٹ ویزا پر تھے جس میں 51 فرانچ، 27 برکینا بے، آٹھ لبنانی، 4 الجزائر، دو لگزمبرگ جبکہ بیلجیئم، سوئٹزر لینڈ، نائیجرین، کیمرون، یوکرائن، مصر اور رومانیہ کا ایک باشندہ شامل تھا۔ تاہم لبنان کے حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں کم از کم 10 لبنانی باشندے سوار تھے۔ سپین کی پائلٹ یونین ’’سیپلا‘‘ کی ترجمان کے مطابق کریو ممبران کا تعلق سپین سے تھا۔ برکینا فاسو کے وزیر اوئیدرا گو نے کہا کہ فلائٹ نیامے میں واقع کنٹرول ٹاور سے راستہ تبدیل کرنے کی اجازت مانگی کیونکہ ان کے روٹ پر شدید ہوائی طوفان تھا۔