عمران حقائق مسخ کررہے ہیں، ریٹرننگ افسروں کا دھاندلی سے تعلق نہیں: مستعفی سول جج
اسلام آباد (اے پی پی) مستعفی ہونے والے سول جج عمر شریف نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس آف افتخار محمد چودھری کے عمران خان کو 20 ارب روپے کے ہرجانے کے نوٹس نے تحریک انصاف کے سربراہ کو اپنے آئندہ احتجاجی ’’ایجنڈے‘‘ کو ترک کرنے اور دھاندلی کے الزامات کو قانون کی اعلیٰ ترین عدالت میں طے کرنے کا ایک مثالی اور بروقت موقع فراہم کر دیا ہے۔ عدالت کے ذریعے مسئلے کے حل کرنے کی اس اپروچ سے مسلم لیگ (ن) کے حق میں گزشتہ عام انتخابات میں مبینہ ’’دھاندلی‘‘ میں سابق چیف جسٹس کے کردار کے حوالے سے انکے الزامات بھی دور ہوں گے۔ ٹی وی چینل کو انٹرویو میں عمر شریف نے کہا کہ عمران خان کے بیانات سے ملک میں بے چینی پھیل رہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ریٹرننگ افسران کا دھاندلی سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا وہ عہدے سے اس لئے مستعفی ہو رہے ہیں کیونکہ سول جج کی حیثیت سے عمران خان کے الزامات کا جواب نہیں دے سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے سربراہ نے آئندہ عدالتوں کیخلاف کچھ کہا تو وہ انہیں اسکا مناسب جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء کے الیکشن میں وہ مانیٹرنگ ٹیم کے انچارج تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ریٹرننگ افسران کے خلاف بات کی اور ہو سکتا ہے کہ وہ انکے کردار کے بارے میں جانتے بھی نہ ہوں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ریٹرننگ افسران کو صرف نتائج اکٹھے کرنے ہوتے ہیں اور پھر انہیں الیکشن کمیشن کو دیا جاتا ہے‘ پریزائیڈنگ افسر نتائج تیار کرتے ہیں۔
عمر شریف