ایک ماہ کا وقت دیا ہے، پی پی سڑکوں پر آگئی تو نظام اور حکومت گر جائیں گے: لطیف کھوسہ
لاہور (سید شعیب الدین سے) پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور سابق گورنر پنجاب سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا ہے کہ نواز شریف نے پنجابی وزیراعظم بن کر وفاق کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ حکومت آپریشن ضرب عضب کا کریڈٹ نہ لے۔ عسکری قیادت آپریشن ضرب عضب شروع نہ کرتی تو حکمران آج بھی لیٹے ہوتے۔ انہوں نے آپریشن میں تاخیر کرکے دہشت گردوں کو پاکستان بھر میں پھیلنے اور سرحد پار جانے کا موقع دیا۔ 14 اگست کا لانگ مارچ عمران خان کا جمہوری حق ہے، حکومت نے اسلام آباد میں فوج طلب کرکے ناکامی تسلیم کرلی ہے۔ تحریک انصاف کے احتجاج کا حصہ نہیں بنے۔ حکومت کو ایک ماہ مزید دیا ہے۔ حکومت سوا سال میں مکمل ناکام رہی ہے۔ آئندہ ایک ماہ میں گورننس، لوڈ شیڈنگ، امن و امان، معیشت کے حوالے سے معاملات درست نہ کئے تو پورے پاکستان میں حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔ نوائے وقت سے خصوصی انٹرویو میں سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا کہ حکمرانوں کی یہ غلط فہمی ہے کہ وہ ملک کو لوٹ کر ایک بار پھر باہر بھاگ جائیں گے۔ یہ بیرونی سرمایہ کاری ڈھونڈ رہے ہیں، وزیراعظم کے دونوں بیٹے حسین نواز اور حسن نواز شریف برطانیہ میں تیسرے بڑے انتہائی سرمایہ کار ہیں۔ اگر حکومت نے 14 اگست کو ماڈل ٹائون آپریشن کا گلوبٹ انداز دہرایا، ریاستی تشدد کا سہارا لیا تو حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکے گی۔ حکومت دانشمندی سے کام لے جیسے ہم نے طاہر القادری کے دھرنے کے وقت انہیں سہولیات فراہم کی تھیں اور مذاکرات کرکے دھرنا ختم کرایا تھا، نواز شریف نے طاہر القادری کا طیارہ اسلام آباد سے لاہور بھیج کر طیارہ ا غوا کرانے کا جرم کیا مگر بدقسمتی سے کسی عدالت نے سوموٹو نوٹس نہیں لیا۔ ماڈل ٹائون میں 100 افراد کے سینوں میں گولی لگی، 14 شہید ہوئے مگر کسی نے سوموٹو نوٹس نہیں لیا۔ کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا۔ ہم اداروں کی تکریم کرتے ہیں، ہمارے دو وزرائے اعظم آج بھی عدالت میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔ ہم اداروں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔ عدالتوں پر حملہ اور سنگباری مسلم لیگ ن نے کی تھی۔ سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا کہ ضیاء الحق کی باقیات گلوبٹ کے طریقہ سے ریاستی امور کو چلا رہی ہیں۔ جمہوری رویوں کا فقدان ہے۔ آئین کی شق 245 کے تحت اسلام آباد میں فوج کی طلبی ایمرجنسی کا اگر آغاز ہے تو پھر ہم ایک بار پھر ملک کو ’’میرے پیارے ہم وطنو‘‘ کے جملوں کی طرف لے جا رہے ہیں۔ ہم ہر غیر آئینی، غیر جمہوری اقدام کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہوں گے جس دن پیپلز پارٹی سڑکوں پر آگئی تو یہ حکومت اور نظام دھڑام سے نیچے آگرے گا۔ بلدیاتی ادارے نہ ہونے کی وجہ سے ریاست مکمل نہیں ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے پہلے 5 سال بھی بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے، اب بھی نہیں کرانا چاہتے۔