امریکہ اور نیٹو کو سرحد پار شمالی وزیرستان طرز پر آپریشن کرنا چاہئے: طارق فاطمی
اسلام آباد +واشنگٹن(اے پی پی+نمائندہ خصوصی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے اپنا دورہ امریکہ مکمل کر لیا۔ اس دوران انہوں نے اوباما انتظامیہ کے سینئر حکام، اہم قانون سازوں تھنک ٹینک کے ارکان کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور کہا کہ توانائی کے بحران سے نمٹنے اور انتہاء پسندی اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے وزیراعظم کی سیاسی بصیرت کو بڑا سراہا گیا۔ طارق فاطمی نے نیویارک کی سلامتی کونسل کے اہم اجلاس سے بھی خطاب کیا اور متعدد امریکی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کو فوری طور پر بند کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا دورہ بڑا بروقت، تعمیری اور جامع تھا، میں نے یہ دورہ ایسے وقت پر کیا جب ملک کی مشرقی اور مغربی سرحدوں پر اہم پیشرفت ہو رہی ہے۔ انہوں نے واشنگٹن میں اپنی بات چیت کے متعلق کہا کہ دونوں ممالک مختلف ایشوز پر ایک دوسرے کے مؤقف کو بہتر طور پر سمجھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے امریکی حکام کو وزیراعظم نواز شریف کی ترجیحات سے آگاہ کیا اور داخلی پالیسی اور خارجہ پالیسی کے مقاصد کے حوالہ سے آگاہی دی۔ انہوں نے ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام نے توانائی کے ایشو کے بارے میں یقین دلایا کہ اوباما انتظامیہ اس مسئلہ کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ تعاون کو جاری رکھے گی جس سے ملکی معیشت مستحکم ہو گی۔ شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کے خلاف جاری فوجی آپریشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کی کوششوں میں اسے واشنگٹن میں قومی اتفاق رائے کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کا منظم آپریشن بہت زیادہ کامیاب ہو گا اور اس کے بہترین نتائج برآمد ہوں گے۔ امریکہ، نیٹو، ایساف اور افغان فورسز کو بھی سرحد کی دوسری طرف دہشت گردوں کے خلاف شمالی وزیرستان کی طرح آپریشن شروع کرنے چاہئیں۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امن قائم کرنے کی کارروائیوں کے بارے میں عام بحث کے دوران انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنے وعدے پورے کرنا ہونگے اور دنیا پر ثابت کرنا ہو گا کہ وہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کیلئے اپنے اعلانیہ مقاصد حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کر رہی ہے۔