عمران کے دھرنوں‘ مارچ کے اعلانات کو اہمیت ہی نہیں دینی چاہئے: فضل الرحمن
ڈیرہ اسماعیل خان (این این آئی) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کے دھرنوں اور مارچ کے اعلانات کو اہمیت ہی نہیں دینی چاہئے، دھرنے، جلسے‘ مارچ ہوتے رہے ہیں دیکھنا یہ ہے کہ احتجاج کے پس پشت مشن کیا ہے، صرف چار حلقوں کا نام لیکر احتجاج کرنا مضحکہ خیز ہے۔ وفد سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو یہ بھی پتہ نہیں ہے کہ کونسا ایشو اٹھایا جائے جو عوام کی بہتری کیلئے ہو۔ خیبر پی کے کی حکومت دھاندلی پر بنی ہے اور ایک سال بعد صرف چار حلقوں کی بات کرنا، یہ سب کو پتہ ہے کہ ایسی باتیں کیوں کی جا رہی ہیں ان معاملات کو عدالت کے حوالے کئے جائیں‘ عدالتوں اور اداروں پر پریشر ڈالنا‘ سسٹم کو لپیٹنے کی سازش کا حصہ ہے، جمہوریت اور حکومتوں کو اضطراب میں رکھنے اور دیکھنے والی قوتیں ان کی پشت پناہی کر رہی ہیں، یہ کوئی سیاست نہیں یہ مضحکہ خیز سیاست ہے جس کا نہ سر ہے اور نہ پائوں‘ عمران میں ملکی معاملات سنبھالنے کی صلاحیت ہی نہیں۔ امن و امان کی ذمہ داری مرکزی حکومت پر نہیں ڈالی جا سکتی یہ سکیورٹی فورسز کی ذمہ داری ہے، یہ امن کا مسئلہ پیدا کیا گیا ہے اور حکومت اگر فوج کے راستے پر نہیں چلے گی تو وہ ملک کے لئے مشکلات پیدا کرے گی اور اب تک ایک سال میں ایسا ہی ہوا ہے، میں اسمبلی میں کہہ چکا ہوں کہ کوشش یہ تھی کہ جمہوری نظام کے مطابق ملکی معاملات میں فوج کو آن بورڈ لیا جائے اور اب فوج نے حکومت کو آن بورڈ لے لیا ہے۔ فضل الرحمٰن نے کہا کہ ملک کے اندر قبائلی علاقوں میں آپریشن نامناسب ہیں، یہ پاکستان کو توڑنے کی باتیں کرنے والوں کے موقف کو تقویت دیتی ہیں، ہماری سرحدوں پر گذشتہ تیس سال سے بہنے والا خون اب رکنا چاہئے، قوم کو بتایا جائے کہ جنوبی وزیرستان میں آپریشن سے بے گھر ہونے والے اب تک اپنے گھروں کو نہیں جا سکے، وہاں بربادی کے بعد بحالی نہیں ہوئی، ہم صرف اور صرف مغربی ایجنڈے کی پیروی کررہے ہیں ہم کولیشن سپورٹ فنڈ سے بل وصول کرنے کے لیے ایک ہائیپ کری ایٹ کرتے ہیں، دو دن میں مسائل حل ہو سکتے ہیں مگر اس کا راستہ تو اختیار کیا جائے یہ تو ملک توڑنے کا راستہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ فوج ایک قومی ادارہ ہے، سب کی نظروں میں اس کی توقیر برابر ہونی چاہئے ہم نہیں چاہتے کہ فوج فریق بنے، کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن کمشن کی آزادی کو نہیں چھین سکتی ہمیشہ پس پردہ ایجنسیوں نے الیکشن کمشن کی آزادی کو چھینا اور اپنے فیصلے مسلط کئے، اس بات کی ضمانت کون دے گا کہ آئندہ انتخابات میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔
فضل الرحمان