ماہ آزادی کی تقریبات شروع‘ عمران‘ طاہر القادری کو 13 اگست تک منائیں گے‘ 14 اگست کو قانون ہاتھ میں لینے والا خود بھگتے گا : سعد رفیق
لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزراء کی خصوصی کمیٹی کے پروگرام کے مطابق ماہ آزادی کی تقریبات کا آغاز گزشتہ روز یکم اگست سے ہو گیا۔ مسلم لیگ ن کے عہدیداروں اور کارکنوں سمیت عام لوگوں نے بھی اپنے گھروں ، دکانوں، دفاتر، گاڑیوں، موٹر سائیکلوں پر پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرا دیا۔ جبکہ جگہ جگہ پاکستانی پرچم کے بیچ لگائے جانے کی تقریبات منعقد ہوئیں۔ نوجوانوں، بزرگوں اور بچوں نے بڑے شوق سے بیج لگوائے، لاہور میں مرکزی تقریب مزار اقبالؒ پر ہوئی جہاں موسلا دھار بارش کے باوجود لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تاہم تقریب میں آنے والے لوگوں کو گاڑیاں، موٹرسائیکلیں پارک کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بے شمار لوگ جن میں ضعیف افراد کی اکثریت شامل تھی پارکنگ نہ ملنے کے باعث مایوس واپس لوٹ گئے۔ تقریب سے وفاقی وزراء کی خصوصی کمیٹی کے کنوینئر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے خطاب کیا۔ تقریب کے شرکاء میں صوبائی وزراء رانا مشہود احمد خان، میاں مجتبیٰ شجاع، بلال یٰسین، خواجہ سلمان رفیق، وزیر اعلیٰ کے مشیر خواجہ احمد حسان، پولیٹیکل سیکرٹری نذیر خان سواتی، سمیع اللہ خان، سید توصیف شاہ، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی، مسلم لیگ ن کے عہدیدار اور کارکنوں سمیت، مختلف تنظیموں کے عہدیداران و کارکنان شامل تھے۔ ممبران قومی و صوبائی اسمبلی میں غزالی سلیم بٹ، ملک ریاض، میاں مرغوب احمد، محسن لطیف، ماجد ظہور، ملک وحید، وحید گل جبکہ وزیر اعلیٰ شکایت سیل کے انچارج میاں محمد طارق، مسلم لیگ ن لاہور کے عہدیداروں چوہدری باقر حسین، شہباز غوث، ملک خالد کھوکھر خواجہ سعد فرخ، چودھری علی عدنان نمایاں تھے۔ یوم آزادی کی تقریبات کا سلسلہ یکم اگست سے شروع ہو کر 31 اگست تک جاری رہے گا۔ نماز جمعہ کے خطبات میں ملکی سلامتی اور خوشحالی کی دعائیں مانگی گئیں۔ 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب اسلام آباد میں پریڈ اور فلائی پاسٹ ہو گا جس کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ مرکزی اور روایتی تقریب میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو مدعو کیا جائے گا۔ آزادی ٹرین چلائی جائے گی جو 11 اگست کو پشاور سے روانہ ہو کر 11 ستمبر کو کراچی پہنچے گی۔ آزادی تقریبات کے تحت قومی پرچم لہرانے کی تقریب کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلایا جائے گا اور تقریبات آزادی کا اہم جزو شہداء پاکستان کے مزارات پر حاضری ہو گا ملک بھر میں آزادی واک کا اہتمام بھی کیا جائے گا اور کھیلوں کے خصوصی مقابلے منعقد کئے جائیں گے۔
لاہور (خصوصی رپورٹر) وفاقی وزیر برائے ریلوے اور وفاقی وزراء کی خصوصی کمیٹی کے کنوینئر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ملکی ترقی اور ملکی استحکام کا تقاضا ہے کہ یوم آزادی کو اختلاف کی نذر نہ کیا جائے، کسی نے حکومت کو گھسیٹنا ہی ہے تو اس کے لئے یوم آزادی کا دن مناسب نہیں، مل بیٹھ کر 14اگست کی بجائے اس کام کے لئے کوئی اور تاریخ مقرر کر لی جائے۔ سیاست میں مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مزار اقبالؒ پر ماہ آزادی کے سلسلے میں منعقدہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سعد رفیق نے کہا کہ ملکی ترقی اور استحکام کا تقاضا ہے کہ لانگ مارچ اور انقلاب مارچ روکا جائے، حکومت عمران خان اور طاہرالقادری سے مذاکرات کے لئے تیار ہے، ایک دوسرے سے بات چیت کر کے مسئلہ حل ہو گا۔ جمہوری طریقہ یہ ہے کہ محاذ آرائی اور جھگڑا نہیں کرنا چاہئے اختلاف رائے اچھے انداز میں کیا جانا چاہئے۔ اختلاف اور دشمنی میں فرق ملحوظ رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے جو بھی شکایت ہو اسے عدلیہ کے پاس حل کرانا چاہئے ملک میں آزاد عدلیہ ہے اور الیکشن سے اب تک تیسرے چیف جسٹس آ چکے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معاملات ڈنڈے سے درست نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ 14اگست کو کسی نے قانون ہاتھ میں لیا تو ظاہر ہے اسے ہی نتیجہ بھگتنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں امن کی خواہاں ہے، یہ وقت لڑنے کا نہیں بلکہ متحد ہونے کا ہے، دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن جاری ہے، مسلح افواج ملکی بقا کی جنگ لڑنے میں اور دشمن کا مقابلے میں قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے، لہٰذا ہم عمران خان سے مذاکرات پاکستان کی بہتری کے لئے چاہتے ہیں۔ انہیں بھی چاہئے کہ معاملات کو سڑکوں کی بجائے بات چیت سے حل کرنے کی طرف آئیں۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان طالبان سے مذاکرات کے حق میں ہیں کیا ہم طالبان سے بھی گئے گزرے ہیں جو وہ ہم سے مذاکرات نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو عدلیہ پر بھروسہ کرنا چاہئے۔ قوموں اور ملکوں کے فیصلے چوراہوں پر نہیں ہوتے، انہوں نے کہا کہ فوج طالبان کے خلاف لڑ رہی ہے ہمیں آپس کی لڑائی بھول جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک ماہ سے عمران خان سے رابطہ میں ہے، ہماری سوچ واضح ہے کہ دھرنے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو گا، ہم آزادی کی تقریبات بھرپور طریقے سے منائیں گے۔ آن لائن کے مطابق انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری سے تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے طے کرنا چاہتے ہیں، دوسری جماعتوں کو بھی شامل کرینگے، بات چیت کا وقت کبھی نہیں گزرتا، ہمارے اختلافات ضرور ہیں لیکن ہم ایک دوسرے کے دشمن نہیں۔ پاک فوج اور حکومت انشاء اللہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کرکے دم لے گی قوم آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کیلئے دعا کرے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ایک ماہ سے رابطے میں ہیں۔ ہمیں پاکستان کے یوم آزادی اور آزادی کی تقریبات کو فساد اور تلخی کی نذر نہیں کرنا چاہئے اور اتحاد کا پیغام دینا چاہئے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نفرت کی سیاست کرنے والے دم توڑ جائیں گے 14 اگست کو جو قانون ہاتھ میں لے گا وہ خود بھگتے گا۔ اس سے قبل ہم 13 اگست تک عمران خان اور طاہر القادری کو منانے کی کوشش کرتے رہیں گے۔