حکومت تمام غیر قانونی تقرریاں فوراً ختم کر دے: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا وزیراعظم کو خط
لاہور (این این آئی) ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کے ساتھ مختلف اداروں کے سربراہوں کی تقرریوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔ نواز شریف کو لکھے گئے خط میں درخواست کی گئی ہے کہ ان تمام غیرقانونی تقرریوں کو ختم کرنے کے فوری احکامات جاری کیے جائیں، جو سپریم کورٹ کے بارہ جون 2013 کے فیصلے کی توہین کے ذیل میں آتے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اداروں کے سربراہوں کے انتخاب میں فیڈرل کمشن کے عمل سے گزارے بغیر یہ تمام تقرریاں کی گئی تھیں۔ اس سے قبل مئی کے دوران سرکاری محکموں میں مختلف عہدوں کے لئے اخبارات میں شائع ہونے والے ایک اشتہار پر بھی ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اعتراض کیا تھا۔ اس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ طریقہ کار امتیازی اور غیر شفاف ہے اور بدعنوانی کو برداشت نہ کرنے کی اس پالیسی کے برخلاف ہے، جس کا اعلان مسلم لیگ ن نے 2013 کے انتخابی منشور میں کیا تھا۔ بدقسمتی سے وزارتِ خزانہ اور دیگر وزارتیں قانونی اصولوں کی پیروی کرنے کی زحمت نہیں کر رہی ہیں اور بہت سی تقرریاں سرکاری اداروں کے سربراہوں کے لئے قائم فیڈرل کمشن کو نظرانداز کرتے ہوئے کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ اس کمشن کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق 17 جولائی 2013 کو تشکیل دیا گیا تھا۔ فیڈرل کمشن کے سربراہ عبدالروف چودھری اور شمس قاسم لاکھا اور ڈاکٹر اعجاز نبی اس کے ارکان ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مختلف اداروں کے سربراہوں کی تقرریاں قانونی اور شفاف طریقے سے کم سے کم مدت میں کی جائیں۔