بنوں: ہزاروں بے گھر خواتین کو خوراک سمیت امداد کے حصول میں دشواری کا سامنا
بنوں (رائٹرز) شمالی وزیرستان سے بے گھر ہونے والی ہزاروں خواتین کو خوراک اور دیگر امداد کے حصول میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ان خواتین کے پاس شناختی کارڈ نہیں اور روایت پسند مسلم عمائدین نے انہیں امدادی مراکز پر جانے سے منع کررکھا ہے۔ قبائلی روایات کے مطابق خواتین گھروں میں رہنے کی پابند ہیں جبکہ مرد خوراک کے حصول کیلئے باہر جاتے ہیں۔ قبائلی روایات کے مطابق ہی بہت سی خواتین کو شناختی کارڈ بنوانے کی اجازت نہیں۔ بنوں میں سپورٹس سٹیڈیم کے باہر ایک برقع پوش خاتون نے روتے ہوئے بتایا کہ مجھے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ خاتون سمیرا کا کہنا تھا کہ اس کے پاس شناختی کارڈ نہیں اور نہ ہی کوئی مرد رشتہ دار ہے، وہ اندر جانے کیلئے پولیس اہلکاروں اور فوجیوں کی منتیں کررہی تھی۔ 30 سالہ میمونہ نے بتایا کہ اس کا خاوند 3 ماہ قبل ایک اندھی گولی لگنے سے مارا جاچکا ہے۔ دو خواتین نے بتایا کہ وہ بیوہ ہیں۔ بیوائوں اور دوسری بیویوں کیلئے سب سے بڑا مسئلہ ان کے پاس شناختی کارڈ کا نہ ہونا ہے۔ یہ بات ایک امدادی گروپ کی ریجنل منیجر یاسمین اختر نے بتائی۔