گوجرانوالہ: توہین آمیز تصویر کیخلاف جلاؤ گھیراؤ، فوٹیج کی مدد سے گرفتاریوں کا فیصلہ
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر توہین آمیز تصویر اپ لوڈ کئے جانے کیخلاف حیدری روڈ پر جلائو گھیرائو اور لوٹ مار میں ملوث ملزمان کی فوٹیج کی مدد سے شناخت کے بعد گرفتاریوں کا فیصلہ کر لیا گیا جبکہ وزیراعلی پنجاب کی جانب سے ابتدائی رپورٹس مسترد کئے جانے کے بعد تحقیقاتی ٹیموں نے نئے سرے سے رپورٹس مرتب کرنا شروع کر دیں۔ تفصیل کے مطابق گذشتہ ہفتے فیس بک پر توہین آمیز تصویر اپ لوڈ کئے جانے کیخلاف حیدری روڈ کے رہائشی سینکڑوں افراد نے نوجوان عاقب کے گھر سمیت اس کے رشتے داروں کے چار گھروں کو آگ لگانے کے علاوہ لوٹ مار بھی کی تھی اس واقعہ میں دھوئیں سے دم گھٹنے کے باعث معمر خاتون دو بچیوں سمیت جاں بحق جبکہ متعدد خواتین اور بچے بے ہوش ہو گئے تھے۔ پولیس نے اندراج مقدمہ کے بعد 400 کے قریب نامعلوم ملزمان کی شناخت کیلئے واقعہ کے دوران بنائی گئی فوٹیج حاصل کر لی ہے جس کی مدد سے ملزمان کی گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔ وزیراعلی شہباز شریف کی جانب سے واقعہ کی ابتدائی رپورٹس مسترد کئے جانے کے بعد تحقیقاتی ٹیموں نے عیدالفطر کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد نئے سرے سے رپورٹس کی تیاری شروع کر دی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق اگر ریسکیو آپریشن بروقت شروع ہو جاتا تو قیمتی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔ ذرائع کے مطابق واقعہ میں موقع پر موجود پولیس کے اعلی افسروں اور اہلکاروں نے مظاہرین کو قانون ہاتھ میں لینے سے روکنے کی بجائے فری ہینڈ دیئے رکھا جس کے باعث حالات سنگین ہوئے۔