سیاسی، معاشی پیچیدگیاں، اپوزیشن کی مخالفت، امریکہ نے اسرائیل کے لئے2.7 ارب ڈالر امداد موخر کر دی
واشنگٹن (این این آئی)امریکی سینٹ نے اسرائیل کیلئے 2.7 ارب ڈالرکی امداد فی الحال روکدی لیکن اس کی وجہ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت یا جنگی جرائم نہیں ہیں بلکہ ایسا سیاسی اور معاشی پیچیدگیوں کی بنا پر کیا گیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سینٹ میں حزب اقتدار کے رہنما ہیری ریڈ اسرائیل کو فوری طور پر اربوں ڈالر کی مدد فراہم کرنے کیلئے بے تاب تھے لیکن اپوزیشن ریپبلکن پارٹی کے رہنمائوں کے کچھ اعتراضات کی وجہ سے ان کی کوشش کامیاب نہ ہوسکی۔ امریکی حکومت کی کوشش تھی کہ اسرائیل کو یہ رقم مختلف مقاصد کیلئے ایک ہی فیصلے کے تحت فراہم کردی جائے اور اس میں میزائل دفاع کے نظام آئرن ڈوم کیلئے بھی ساڑھے بائیس کروڑ شامل تھے۔ اپوزیشن کا موقف تھا کہ دفاعی اور دیگر مدد کو علیحدہ رکھا جائے اور امریکی قرضہ اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ معیشت اب ایسی عیاشیوں کی متحمل نہیں ہو سکتی لہٰذا اس بل پر نظر ثانی ضروری ہے۔ حزب اقتدار ڈیموکریٹس پارٹی کے رہنما ہیری ریڈ نے فلسطینی عوام کے قتل عام کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیل پر داغے جانے والے راکٹوں پر انتہائی دکھ اور پریشانی کا اظہار کیا اور اپوزیشن پر زور دیا کہ امریکہ کے عزیز ترین دوست اسرائیل کی مشکل کی گھڑی میں فوری مدد کی جائے۔ سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا تھا کہ اسرائیل مصیبت کا شکار ہے اور اگر ہم اس وقت اس کی مدد اور حمایت نہیں کریں گے تو یہ بہت بڑی غلطی ہوگی۔