• news

کراچی میں مزید 3 نعشیں ورثاء کے حوالے، بحریہ کا ریسکیو آپریشن جاری رہیگا

کراچی (این این آئی+ آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں عید پر سمندر میں ڈوبنے والے مزید 3 افراد کی نعشیں مل گئیں۔ ایک نعش سی ویو اورایک کیماڑی اور تیسری منوڑہ سے برآمد ہوئی جن کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔ جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 39 ہوگئی ہے۔ ذرائع کا کہنا  ہے نعشوں کی حالت پانی میں پھول جانے کی وجہ سے انتہائی خراب ہے جس کی وجہ سے لواحقین کو شناخت میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ لواحقین کپڑوں کی مدد سے اپنے پیاروں کی نعشوں کی شناخت کر رہے ہیں۔ نعشوں کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ دوسری جانب لواحقین کی امداد کیلئے ایم کیو ایم خدمت خلق کی جانب سے سی ویو ساحل پر انفارمیشن کیمپ قائم کردیا گیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق پاک بحریہ سانحہ سی ویو میں جاں بحق افراد کی نعشوں کی تلاش کیلئے (آج) اتوار کو بھی آپریشن جاری رکھے گی‘ ہفتہ کی شام پاک بحریہ نے اندھیرے کے باعث آپریشن روکدیا تھا‘ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق ریسکیو آپریشن جب تک تمام لاشیں نہیں نکال لی جاتیں اس وقت تک جاری رہیگا۔ ترجمان کے مطابق آج آپریشن میں ہیلی کاپٹر‘ بوٹس اور غوطہ خوروں کی خدمات بھی لی جائیں گی۔ اس سے قبل  پاک بحریہ کی طرف سے کراچی کے ساحل پر ڈوب جانیوالے افراد کی تلاش کیلئے چار روز سے جاری آپریشن ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ، پاک بحریہ نے سول انتظامیہ کی طرف سے آپریشن میں دی جانے والی مدد پر شکریہ کیساتھ اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مشکل کی ہر گھڑی میں قوم کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ انتظامیہ نے ساحل کو جانے والے تمام راستے بند کردئیے ہیں۔ این این آئی کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی جانب سے سانحہ سی ویو کی تحقیقات کیلئے قائم کمشن کا اجلاس آج اتوار کو ہوگا۔ کمشن اس بات کا جائزہ لے گا کہ یہ سانحہ کیوں پیش آیا؟ اس کے سدباب کیا ہیں اور کن اداروں کی جانب سے غفلت کا مظاہرہ کیا گیا۔ ثناء نیوز کے مطابق سی ویو کے ساحل پر ڈوبنے والے افراد میں سے 32 نعشیں نیوی کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے سمندر سے نکالی گئیں جبکہ 6 نعشیں سی ویو سے متصل مختلف ساحلوں پر پائی گئیں۔ حکام کے مطابق اب بھی دو سے تین نعشیں سمندر میں موجود ہونے کا امکان ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے سی ویو سے متصل سمندری پٹی پر پورٹ کی توسیع اور مختلف تعمیراتی منصوبوں کیلئے کھودے گئے گڑھے ان افراد کیلئے موت کا پیغام لیکر آئے۔ انتظامیہ کی جانب سے اس خطرناک ساحلی علاقے میں لوگوں کا داخلہ روکنے کیلئے کوئی انتظام نہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ساحل سمندر پر کھڑی ماں نے اپیل کی اسکا بیٹا ابھی تک نہیں ملا اسلئے ریسکیو آپریشن ختم نہ کیا جائے۔علاوہ ازیں ایک انٹرویو میں صدر چودھری شجاعت  نے کہا ہے کہ  نوازشریف سے سیاسی اختلاف ہے دشمنی نہیں، عمران خان اور طاہرالقادری آخری لمحات میں آپس میں مل جائیں گے، طاہر القادری کا انقلاب خونی نہیں پرامن ہوگا، عمران خان کے آزادی مارچ نام رکھنے کی بات سمجھ نہیں آئی کہ  وہ  کس  سے  آزادی  چاہتے ہیں۔
سمندر/ نعشیں

ای پیپر-دی نیشن