نجکاری کمشن میں بولی کا عمل شفاف نہیں: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل
اسلام آباد (این این آئی) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے کہا ہے کہ نجکاری کمشن کے بولی لگانے کا عمل شفاف نہیں ہے‘ حیدر موٹا‘ بی این آر کو مختلف مشترکہ سودوں کے ساتھ کئی منصوبوں میں مالیاتی مشاورتی خدمات کی فراہمی کے لئے ناجائز طرفداری کی گئی ہے۔ پی آئی اے کے معاملے میں حیدرموٹا بی این آر نے دو مشترکہ سودوں کے ساتھ مالیاتی مشاورت کی خریداری کے لئے بولی کے عمل میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ نجکاری کمشن کے چیئرمین محمد زبیر کو تحریر کئے گئے خط میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر نے کہا کہ فیسکو میں دو مشترکہ سودوں کے ساتھ جبکہ نیشنل پاور کنسٹرکشن کمپنی میں تین مشترکہ سودوں کے ساتھ بولی لگائی۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے الزام لگایا کہ حیدر موٹا بی این آر کی جانب سے مسلسل پی پی آر اے کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور مختلف مشترکہ سودوں میں ایک سے زیادہ بولی جمع کرائی گئی ہے۔ نجکاری کمشن کی جانب سے اس کمپنی کو روکنا چاہئے، اس لئے کہ پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004ء کے تحت بولی لگانے کی دستاویزات کا معیار اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ بولی لگانے والا ایک سے زیادہ مشترکہ سودوں میں حصہ لے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے چیئرمین کے مطابق دونوں مشترکہ سودے پی پی آر اے کے قوانین کے مطابق نااہل قرار پاتے ہیں اور اس میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ نجکاری کمشن کے مستقبل کے منصوبوں میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کمشن کی جانب سے مالیاتی مشاورت کی خدمات کی تقرری میں پی پی آر اے کے قوانین کی خلاف ورزی سے پہلے ہی نجکاری کے پورے عمل کو غیر شفاف بنا دیا ہے، جیساکہ چار منصوبوں میں قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بولی لگانے والے کو نوازا گیا تھا۔