• news

غیر جمہوری طریقے سے حکومت گرانے اور اسمبلیوں سے استعفیٰ کے حق میں نہیں: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں شامل جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد نے خیبر پی کے اسمبلی کو تحلیل کرنے کی تجویز سختی سے رد کردی ہے اور متفقہ موقف کا اظہار کیا ہے کہ خیبر پی کے اسمبلی صوبے کے عوام کی امانت ہے اور صوبے کے عوام نے صوبائی اسمبلی توڑنے کی تجویز کو پسند نہیں کیا۔ پی ٹی آئی اگر صوبائی حکومت چھوڑنا چاہتی ہے تو یہ اسکا حق ہے اگرچہ اصولی طور پر پی ٹی آئی کو صوبائی حکومت توڑنے کے فیصلے سے قبل بھی اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا تاہم اکثریتی جماعت ہونے کے ناطے اگر پی ٹی آئی صوبے کی حکومت توڑتی ہے تو ہم ان کا یہ حق تسلیم کرتے ہیں لیکن صوبائی اسمبلی کو توڑنے کی جہاں تک بات ہے جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں۔ ان خیالات کا اظہار سراج الحق اور عوامی جمہوری اتحاد کے سربراہ اور صوبائی وزیر صحت شاہرام خان ترکئی نے جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر المرکز الاسلامی میں طویل ملاقات کے بعد مشترکہ میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں جماعتیں موجودہ بحرانی صورتحال کے پیش نظر قریبی رابطہ رکھیں گی۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جہاں تک پی ٹی آئی کے آزادی مارچ کا تعلق ہے تو یہ ان کی پارٹی کا فیصلہ ہے وہ اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں ویسے بھی 14اگست خوشی کا دن ہے اور نواز شریف کو بھی چاہئے کہ وہ فراخ دلی کا مظاہرہ کریں اور پی ٹی آئی کو اپنا مظاہرہ کرنے دیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کے حوالے سے جماعت اسلامی یا عوامی جمہوری اتحاد کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ صرف حکومتی حد تک اتحادی ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ ہمیں اس حوالے سے اعتماد میں لیتے تاہم جہاں تک حکومت یا صوبائی اسمبلی توڑنے کی بات ہے تو اس حوالے سے پی ٹی آئی کو اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر وزیراعلیٰ پرویز خٹک صوبائی اسمبلی تحلیل کرتے ہیں تو جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد کیا حکمت عملی اپنائیں گی، سراج الحق نے کہا کہ جب وہ موقع آئے گا تو اس وقت دیکھیںگے۔ ایک اور سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ خیبر پی کے میں ایسی کوئی صورتحال نہیں کہ جس کی وجہ سے صوبائی اسمبلی توڑدی جائے۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی جمہوری اتحاد کے سربراہ شاہرام خان ترکئی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے جو کچھ میڈیا کے سامنے رکھا ہے وہ عوامی جمہوری اتحاد کا بھی مؤقف ہے۔ آزادی مارچ کے حوالے عوامی جمہوری اتحاد کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ قبل ازیں اجلاس میں دونوں جماعتوں کے سربراہان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملک میں جمہوری ادارے چلتے رہنے چاہئیں اور جمہوریت کسی بھی صورت ڈی ریل نہیں ہونی چاہئے۔ دونوں جماعتوں کے رہنمائوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ ملک میں انتخابی عمل صاف، شفاف اور ایک آزاد و خودمختار اور مؤثر الیکشن کمشن ہونا چاہئے۔ علاوہ ازیں نوشہرہ میں عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کسی بھی غیر جمہوری طریقے سے حکومت کو گرانے کے حق میں ہیں نہ اسمبلیوں سے استعفوں کے، جمہوریت میں احتجاج تحریک انصاف کا حق ہے اور نواز شریف کو فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے والوں کو ٹھنڈے مشروبات کی سبیلوں سے استقبال کرنا چاہئے۔
سراج الحق

ای پیپر-دی نیشن