• news

کسی لانگ مارچ یا احتجاج سے خطرہ نہیں‘ اپوزیشن مذاکرات کرے‘ شکایات کا ازالہ کرینگے : نوازشریف‘ عمران یوٹرن کے بادشاہ ہیں‘ فساد کی سیاست کرنیوالا کینیڈا بھاگنے والا ہے : پرویز رشید

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) وزیراعظم  نوازشریف نے کہا ہے کہ انکی حکومت کو کسی احتجاج یا لانگ مارچ سے کوئی خطرہ نہیں، اپوزیشن میں شامل لوگوں کو ملک کے وسیع تر مفاد میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنا چاہئے، بجلی کا بحران حل کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، شمالی وزیرستان میں ضربِ عضب آپریشن فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، پوری قوم  آپریشن کی مکمل حمایت کررہی ہے۔ ریڈیو پاکستان سے  انٹرویو میں  نوازشریف  نے مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ حزب اختلاف کی بات سننے کو تیار ہیں۔ اپوزیشن سے بات چیت لانگ مارچ سے پہلے ہو یا بعد میں انکی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ بعض عناصر احتجاج کا راستہ اپناتے ہوئے تشدد اور لاقانونیت پیدا کرنا چاہتے ہیں  تاہم عوام انکے عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں وہ انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ سیاسی مسائل مظاہروں یا مارچوں کے ذریعے نہیں بلکہ مذاکرات اور مفاہمت سے حل ہوتے ہیں۔ یہ مسائل مذاکرات سے حل کئے جائیں۔ انہوں  نے کہا کہ عدلیہ اور دوسرے ادارے حزب اختلاف کی شکایات دور کرنے کیلئے آزادانہ طور پر کام کررہے ہیں اور ان پر اعتماد کیا جانا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت بجلی کی پیداوار میں اضافے کیلئے اقدامات کررہی ہے،  بجلی کا بحران حل کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ شمالی وزیرستان میں ضربِ عضب آپریشن فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے اور جب پوری قوم اس آپریشن کی مکمل حمایت کررہی ہے تو حزب اختلاف کی جماعتوں کو بھی مسلح افواج اور بے گھر افراد کی حمایت کرنی چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا حکومت تمام مسائل پر اپوزیشن سے مذاکرات کیلئے تیار ہے، اپوزیشن کے مسائل سننے اور انہیں حل کرنے کیلئے تیار ہیں، عدلیہ اور تمام اداروں کی شکایات آزادانہ طور پر حل کر رہے ہیں، عدلیہ سمیت تمام اداروں پر اعتماد کرنا چاہئے۔ 
اسلام آباد+ گوجرانوالہ+ لاہور (نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ خصوصی رپورٹر) وفاقی وزراء نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ورکرز کنونشن سے خطاب پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان یوٹرن کے بادشاہ ہیں، ہر مہینے بیان اور مطالبات بدلتے ہیں، عمران خان نواز شریف کے خلاف کوئی الزام  ثابت نہیں کرسکے، وہ پہلے ارسلان افتخار کے سوال کا جواب دے دیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو11مئی کو عوام نے مسترد کردیا تھا، چاروں صوبوں میں مختلف حکومتیں ہیں اسی کو جمہوریت کہتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ عمران خان کی زبان سے جمہوریت دشمن طالبان کے خلاف ایک لفظ نہیں نکلتا،  عمران خان کو11مئی کو ناکامی ہوئی14اگست کو بھی ناکامی ہوگی، عمران  خان کو جھوٹ کی سیاست سے کامیابی نہیں ملے گی۔ طاہر القادری کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ طاہر القادری ٹیکس چوروں کے ٹولے کا سربراہ ہے۔ ان کی دھمکیاں کنٹینر والی گیدڑ بھبھکیاں ہیں۔ طاہر القادری چودھریوں کو قدموں میں بٹھا کر آئین و قانون کی بات کر رہے ہیں؟ انقلاب کی سیاست اب آخری سانسیں لے رہی ہے۔ چودھریوں کے کندھے پر فساد کی سیاست کرنے والا کینیڈا بھاگنے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ قادری آئین و قانون کے دائرے میں رہیں تو انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان سمیت ان کے دیگر اتحادی لیڈروں کو یہ ذمہ داری لینی ہوگی کہ ان کے جلسے جلوس کی آڑ میں کوئی دہشت گردی نہیں ہوگی۔ عمران خان ملک کو مشرف دور کی طرف لیجانا چاہتے ہیں آج ملک میں معاشی اور سیاسی استحکام پیدا ہو رہا ہے جس کو انٹرنیشنل فورسز بھی تسلیم کر رہی ہیں۔ہمارے کارکنوں اوران کے بزرگوں نے بے پناہ قربانیاں دی تھیں‘ عمران خان کی جماعت کے کارکنوں کو ہمارے کارکنوں سے سبق سیکھنا چاہئے کہ ملک بنانے کیلئے گھروں سے باہر نکلو‘ عمران خان  کے ارکان اسمبلی نے پہلی بار اسمبلیاں دیکھی ہیں۔ انہوں نے اگر استعفے مانگے تو ان کی پارٹی میں بغاوت پیدا ہوجائے گی۔ مسلم لیگ (ن)  کے مرکزی  رہنما اور چیئرمین میٹرو بس پراجیکٹ محمد حنیف عباسی کی رہائش گاہ پر قومی پرچم کشائی کی تقریب کے موقع پر کارکنوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمارے عوام نے ہمیں انتخابات میں کامیابی دلائی اور ہم ملک کی تعمیر و ترقی میں مشغول ہیں۔ عمران خان نے  تمام تر چیزوں کے ذمہ دار مشرف کے خلاف تو کوئی دھرنا نہیں دیا تھا عمران خان، طاہر القادری‘ چودھری شجاعت‘ پرویز الٰہی مشرف کے  ریفرنڈم میں پیش پیش تھے۔آج  یہ سب مشرف کے راستے پر چل پڑے ہیں۔ انہوں نے مسلم لیگی کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر گھر پر صرف پاکستان کا پرچم  بلند کریں۔ ہم نے قائداعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے ہم تخریب کاروں کا اسلام آباد اور وزیرستان سمیت ہر مقام پرڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔  ضروری تو نہیں کہ طاہر القادری کے انقلاب سے ساری قوم متفق ہو یہ قوم کو مزید تقسیم کرنا چاہتے ہیں  آج پاکستانی قوم  پکنک کے موڈ میں ہے اور یہ لوگ احتجاج کی طرف ان کو موڑنا چاہتے ہیں۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق پرویز رشید نے کہا ہے کہ فلسطین کے معصوم اور بے گناہ شہریوں کے قتل عام اور اسرائیلی مظالم کے خلاف کل جماعتی ’’فلسطین امن چاہتا ہے‘‘ کانفرنس ایک درست سمت قدم ہے، اسرائیلی مظالم انسانیت کے خلاف ہیں اور اس صہیونی بربریت کے خلاف دنیا بھر کے مذاہب کے ماننے والے احتجاج کر رہے ہیں اور عالم انسانیت کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف اُٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔ یہ بات انہوں نے پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ، عدلیہ اور آئین پاکستان کو نہ ماننے والے حکومت اور جمہوریت پر حملہ کرنے کے درپے ہیں، حکومت ڈنڈا استعمال کرنے کی بجائے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنا چاہتی ہے لیکن انقلاب اور لانگ مارچ کے خواہشمند بات کرنے کو تیار نہیں ایسے حالات میں اسلام آباد کی حفاظت بھی حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔ چودھری پرویزالٰہی پھپھے کٹنی اور شیخ رشید بی جمالو کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے توفیق بٹ کے والد کی وفات پر تعزیت کیلئے آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حکومت کے خلاف احتجاجی دھرنوں اور مظاہروں کوغیرملکی فنڈنگ حاصل ہے، ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے کچھ عاقبت نااندیش لوگ اسلام آباد پر چڑھائی کرنا چاہتے ہیں، اگر ہماری حکومت احتجاجی تحریکوں اور دھرنوں سے چلی گئی تو عمران خان اور طاہر القادری سن لیں، یہ دونوں پھر بھی برسراقتدار نہیں آئیں گے، ڈاکٹر طاہر القادری کے انقلاب کا مقصد کیا ہے یہ تو ان کے ساتھی بھی نہیں جانتے، ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے، حکومت عمران خان اور طاہر القادری کے ساتھ مسلسل رابطوں میں ہے لیکن وہ بات سننے کو تیار نہیں ایسی صورتحال میں اسلام آباد کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعظم کی تبدیلی کا مشورہ دینے والے الطاف حسین پہلے یہ فارمولا اپنے آپ پر لاگو کریں، وہ ایسے مشورے دیتے رہتے ہیں، اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی حساس تنصیبات کی سکیورٹی کیلئے کی گئی ہے، اس میں کوئی سیاسی مقاصد شامل نہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کے ارکان اسمبلی جان دیدیں گے لیکن استعفے نہیں، اگر مینڈیٹ جعلی ہے تو عمران خان استعفیٰ دیدیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ 2002ء کے انتخابات میں عمران خان میانوالی سے میچ فکسنگ کے ذریعے جیتے، عمران خان کے نزدیک جمہوریت وہ ہے جو ان کو وزیراعظم بنائے۔ عمران خیبر پی کے میں ناکامی کا بدلہ جمہوریت سے لے رہے ہیں، اگر مینڈیٹ جعلی ہے تو خیبر پی کے حکومت برطرف کر دیں۔ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کامیابی کے ساتھ جاری ہے، دعا ہے کہ شمالی وزیرستان میں اللہ تعالی ہماری فوج کو فتح سے ہمکنار کرے،آئی ڈی پیز گھروں کو جائیں، محاذ آرائی کی سیاست کو ہوا دینے والے عناصر قوم کے ساتھ مخلص نہیں جو لوگ نام نہاد مارچ کرنا چاہتے ہیں وہ ملک وقوم کے بارے میں سوچیں، لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں جلد اس لعنت سے چھٹکارا پالیں گے، پوری قوم دہشت گردی کے خلاف ہے اور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔  ترقی، منصوبہ بندی و اصلاحات کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کو اقتصادی لانگ مارچ کی ضرورت ہے‘ عمران خان پارلیمنٹ کے ذریعے مطالبات تسلیم کرائیں‘ وہ سکیورٹی اداروں کی توجہ دہشت گردوں کی نگرانی سے ہٹاکر اپنی حفاظت اور ناکام مارچ کی جانب موڑنا چاہتے ہیں‘ کچھ لوگ غیر آئینی طور پر شیروانیاں پہن کر حکومت کا کنٹرول سنبھالنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ طاہر القادری نے خانہ جنگی کا  براہ راست  اعلان کیا ہے، قتل و غارت گری کی ایسی کھلی دھمکی کی مثال ملکی تاریخ میں پہلے نہیں ملتی، کوئی بھی مہذب ریاست 14جانوں کے بدلے میں 14انسانوں کے قتل کی دھمکیاں برداشت نہیں کرسکتی‘ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا  ہے کہ ملک میں کسی لانگ مارچ سے منتخب جمہوری حکومت کو خطرہ نہیں‘ عوام نے مسلم لیگ (ن) کو پانچ سال حکومت کرنے کا مینڈیٹ دیا ہے‘ میں نہ مانوں والا ایجنڈا نہیں ہونا چاہئے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق  پانی و بجلی کے وفاقی وزیر مملکت عابد شیرعلی نے ایک مرتبہ پھر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سڑکوں پر دنگا  فساد کرنے اور مظاہروں کے ذریعے جمہوریت کو کمزور کرنے کی بجائے قومی اسمبلی میں آواز اٹھائیں جو کہ منتخب ارکان اسمبلی کا پلیٹ فارم ہے۔ لانگ مارچ عمران خان اور طالبان کا مشترکہ ایجنڈا ہے۔ عمران خان نے جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے سلسلے میں پاک فوج کے شہداء کے حق میں کبھی آواز بلند نہیں کی بلکہ جب سے آپریشن شروع ہوا ہے وہ طالبان کے ایجنڈے پر کام کر کے ملک میں افراتفری پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ باتیں غلام محمد آباد میں شہداء کی قبروں پر پھول چڑھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیں۔ طالبان سے اب بھی مذاکرات کی بات کرنے والے عمران کا ٹرائل ہونا چاہئے۔ وفاقی وزیر صنعت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری ’’ضرب ہوس اقتدار‘‘ کی جنگ لڑ رہے ہیں مگر ملک میں عام انتخابات 2018ء میں ہی ہونگے، سانحہ منہاج القرآن پر انصاف ضرور ہو گا اور اس کے لئے عدالتی کمشن بھی تحقیقات کر رہا ہے، عمران خان کو شکوے حکومت سے نہیں عدلیہ سے ہے مگر ہم نے عمران خان کے منہ سے کبھی عدالتی اصلاحات کی بات نہیں سنی۔ لاہور خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے، دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب جاری ہے، قوم خوشحالی اور امن چاہتی ہے، 14اگست مارچ اور دھرنے کے لئے مناسب نہیں، عمران خان بالغ نظری کا ثبوت دیں اور حکومت سے میز پر اور پارلیمنٹ میں بیٹھ کر بات کریں۔ دھرنے لانگ مارچ سے پاکستان کی کوئی خدمت ہو گی اور نہ ہی جمہوریت کو فائدہ پہنچے گا۔ حکومت نے عمران اور طاہر القادری کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے ان کو چاہئے کہ پاکستان اور عوام کے لئے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کر لیں۔ 14اگست کو قوم کو تقسیم کرنے کی بجائے عمران خان قوم کو متحد کرنے میں کردار ادا کریں۔
وفاقی وزرائ/ ردعمل

ای پیپر-دی نیشن