گورنر پنجاب، جہانگیر بدر، ذوالفقار چیمہ کی مجید نظامی کے انتقال پر تعزیت
لاہور (خصوصی رپورٹر) معمار نوائے وقت گروپ مجید نظامی مرحوم کی وفات پر انکی صاحبزادی ایڈیٹر انچیف نوائے وقت گروپ اور ایڈیٹر نوائے وقت رمیزہ مجید نظامی سے انکی رہائشگاہ پر اتوار کے روز تعزیت کرنے والوں میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور، سابق وفاقی وزیر اور پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما جہانگیر بدر، سابق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر خالد رانجھا، آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس ذوالفقار چیمہ، ممتاز صحافی و شہید بینظیر بھٹو کے سابق پریس سیکرٹری بشیر ریاض، اولڈ راوین ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری شہباز شیخ، پیپلزپارٹی کے رہنمائوں چودھری اسلم گل، میاں خالد سعید، اشرف اعجاز گل شامل تھے۔گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا مجید نظامی مرحوم پاکستان کے عظیم صحافی تھے ان کی اسلام، پاکستان اور نظریہ پاکستان کے لیے خدمات تاریخ کا حصہ بن گئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے اور ان کے اہلخانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ انہوں نے کہا مجید نظامی مرحوم کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ انہوں نے جس کردار اور عمل کا مظاہرہ کیا اور خودداری، بہادری کی جو مثالیں قائم کیں ان کی تقلید کی جائے۔ انہوں نے بتایا ان کا مجید نظامی مرحوم سے اس وقت سے تعلق تھا جب وہ گلاسکو سٹی کے کونسلر تھے۔ انہوں نے کہا جب وہ برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر بنے تو سب سے پہلے ان سے لاہور میں ملاقات کی۔ وہ مجید نظامی مرحوم سے ہمیشہ رہنمائی لیتے رہے، ان کی کمی پوری نہیں ہو سکتی۔ جہانگیر بدر نے کہا مجید نظامی مرحوم کی وفات شعبہ صحافت کا بہت بڑا نقصان ہے۔ مجید نظامی نے ہمیشہ آزادی صحافت کی جنگ لڑی ان کی زندگی پاکستان، نظریہ پاکستان اور کشمیرکاز کے لیے وقف تھی۔ انہوں نے ڈکٹیٹروں کا جرأت سے مقابلہ کیا اور ہمیشہ ان کے سامنے کلمہ حق کہا۔ ذوالفقار چیمہ نے کہا مجید نظامی مرحوم کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا وہ کبھی پر نہیں ہو سکے گا۔ وہ درد دل رکھنے والے انسان تھے ان کی صحافت مشن تھی وہ کمرشلائزیشن کے قریب تک نہ جاتے تھے، صحافیوں کو ان کی زندگی اپنے لیے مشل راہ بنانی چاہیے۔ ڈاکٹر خالد رانجھا نے کہا مجید نظامی مرحوم پاکستان کی پہچان تھے۔ ان کی نظریہ پاکستان سے محبت مثالی تھی وہ ایک نظریاتی انسان تھے جنہوں نے نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے پلیٹ فارم سے نئی نسل میں نظریہ پاکستان روشناس کرانے کا علم اٹھا رکھا تھا، اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند کرے۔ بشیر ریاض نے کہا مجید نظامی مرحوم صحافت کی دنیا میں 52سال ایڈیٹر رہنے والی منفرد شخصیت تھے ان کی صاف گوئی، بیباکی سے ڈکٹیٹر تنگ تھے لیکن ان کی اس خصوصیت کی وجہ سے عزت بھی بہت کرتے تھے۔ شہباز شیخ نے کہا مجید نظامی مرحوم بہت پیار کرنے والی شخصیت تھے میں ان کی شفقت کبھی نہیں بھلا سکوں گا۔ میری دعا ہے نوائے وقت گروپ ان کے مشن کو جاری رکھے۔ چودھری اسلم گل نے کہا مجید نظامی نے بھارت جیسے پاکستان دشمن ملک کو ہمیشہ للکارا اور ان کا کشمیر کی آزادی تک بھارت سے تجارت نہ کرنے کا مؤقف اگرچہ بہت سے لوگوں کو ناگوار گزرتا تھا لیکن وہ اپنی پختہ سوچ پر ہمیشہ قائم رہے جس کی وجہ سے کروڑوں پاکستانی ان سے عقیدت رکھتے تھے۔ میاں خالد سعید نے کہا کہ مجید نظامی صحافت کا مینارہ تھے اہل صحافت ان کے کردار پر عمل کر کے ان کو خراج تحسین پیش کر سکتے ہیں۔ اشرف اعجاز گل نے کہا کہ مجید نظامی مرحوم نہ صرف اہل صحافت بلکہ ساری قوم کا اثاثہ تھے ان کی وفات سے پاکستان ایک قابل قدر نظریاتی شخصیت سے محروم ہو گیا ہے۔
تعزیت