وزارت پانی وبجلی صوبوں سے 2 ماہ میں وصولیاں کرے: اسحاق ڈار
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وزارت پانی وبجلی پر زور دیا ہے کہ وہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے مطابق صوبوں سے بجلی کے بقایا جات 2 ماہ کے اندر وصول کریں۔ وہ گذشتہ روز وزارت خزانہ میں پانی وبجلی کے مسائل کے بارے میں ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں بجلی کی مانگ اور پیداوار میں 4 ہزار میگاواٹ کا فرق ہے۔ وزیرخزانہ کو بجلی کی پیداوار کے ان منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی جو اس وقت زیرتعمیر ہیں۔ اجلاس میں پانی وبجلی کے وفاقی وزیر خواجہ آصف نے بجلی کے بحران کے خاتمے کیلئے حکومتی کوششوں سے اور ان کو آگاہ کیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ نے وزارت پانی وبجلی کو واجبات کی وصولیاں کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بریفنگ میں بنایا گیا کہ آئندہ 5 سالوں میں بجلی کی طلب بڑھے گی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ توانائی منصوبوں سے سستی بجلی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ چینی کمپنیاں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔ بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی سے صنعتی شعبے کو فائدہ ہو گا۔ تھرمل کی بجائے پانی، کوئلے سے بجلی پیدا کرنے پر توجہ دی جائے۔ آئی این پی کے مطابق اسحاق ڈار نے وزارت پانی وبجلی کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وصولیوں میں بہتری لائے بغیر بجلی کی پیداوار میں اضافہ نہیں کر سکتے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بجلی کی طلب ورسد میں حالیہ فرق چار ہزار میگاواٹ ہے جبکہ آئندہ پانچ سال کے دوران بجلی کی طلب میں بڑھتے ہوئے اضافے کے پیش نظر یہ فرق مزید بڑھ جائے گا۔