عمران اور طاہر القادری کو عوامی حمایت حاصل ہے نہ مارچوں سے خطرہ : پرویز رشید
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت ڈاکٹر طاہر القادری کی تقریر کا قانونی جائزہ لے رہی ہے۔ حکومت کا فرض ہے کہ عوام کے تحفظ کیلئے کسی بھی شخص کو لاقانونیت سے روکے۔ پرویز مشرف نے لاقانونیت کی تو قانون نے ا یکشن لیا، اب بھی اس طرح کا کام کرنیوالوں سے مختلف سلوک نہیں ہوگا۔ دونوں مارچوں سے متعلق انتظامی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، عمران خان اور طاہر القادری کو عوام کی حمایت حاصل نہیں، حکومت کو مارچوں سے کوئی خطرہ نہیں، منی لانڈرنگ میں طاہر القادری کیخلاف تحقیقات کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی کے سینئر رہنمائوں کے اجلا س میں طاہر القادری کی طرف سے لوگوں کو تشدد پر اکسانے اوردی گئی دھمکیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا گیا، پنجاب حکومت اس سلسلے میں قانونی رائے لے گی جس پر قانون اپنا راستہ اختیار کریگا، طاہرالقادری نے اپنے جو منفی ارادے ظاہر کئے ہیں اور جس طرح لوگوںکو لاقانونیت پر اکسایا اس پر ان کیخلاف قانون کے مطابق سلوک ہوگا، ہم کسی کو بھی لاقانونیت کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اسلام آباد میںکوئی بادشاہت نہیں وزیر اعظم نواز شریف کی صدارت میں ایک جمہوری حکومت قائم ہے اور عوام کے ووٹ لیکر آئی ہے۔وہ پیر کی شام پارلیمنٹ ہائوس میں خصوصی بات چیت کررہے تھے۔ پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کا یہ کہنا درست نہیں کہ اسلام آباد میں کوئی بادشاہت ہے جس کے خاتمے کیلئے وہ 14 اگست کو جائیں گے حالانکہ نہ صرف عمران خان بلکہ چوہدری برادران اور طاہرالقادری بھی ملک میں پرویز مشرف کی بادشاہت کیلئے کوششیں کرتے رہے اور انکے ریفرنڈم کیلئے عوام سے ووٹ بھی مانگے۔ 14 اگست کو آزادی مارچ کی اجازت دینے یا نہ دینے کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا یہ فیصلہ وقت آنے پر کیا جائیگا کہ ہم نے کیا کرنا ہے۔
پرویز رشید