کابل: افغان فوجی کی فائرنگ‘ امریکی میجر جنرل سمیت 3 نیٹو اہلکار ہلاک
کابل+ واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ/ اے ایف پی/ نیوز ایجنسیاں) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان فوجی نے ملٹری اکیڈمی میں گھس کر فائرنگ کر دی۔ امریکی میجر جنرل سمیت 3 اہلکار ہلاک،15 امریکی، 3افغان فوجی اور ایک جرمن بریگیڈئر جنرل زخمی ہو گئے۔ افغان وزارت دفاع کے چیف آف سٹاف آپریشنز جنرل محمد افضل امان نے واقعہ کی تصدیق کرتے کہا انکوائری کر رہے ہیں۔ ہمارے 3 افسر زخمی ہوئے اور کچھ نیٹو فوجی بھی مارے گئے۔ بتایا جاتا ہے کیمپ قارغا میں برطانوی فوج کے زیرانتظام ملٹری اکیڈمی کام کر رہی ہے۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان ظاہر عظیمی نے خدشہ ظاہر کیا ممکن ہے حملہ آور فوج سے بغاوت کر گیا ہو، یہ دہشت گردی ہے۔ واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔ کرزئی نے مذمت کرتے ہوئے کہا یہ افغانستان کے دشمنوں کی کارروائی ہے۔ برطانوی وزارت دفاع نے تصدیق کی لیکن ہلاکتوں کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔ مارشل فہیم ڈیفنس یونیورسٹی بھی اس اکیڈمی کے قریب واقع ہے۔ آئی این پی کے مطابق زخمیوں میں سے 6کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ تحریک طالبان افغانستان کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے حملے ہمارے فوج میں موجودگی کا واضح ثبوت ہیں۔ وزارت دفاع کے ترجمان جنرل محمد ظاہر عظیمی کا کہنا تھا، حملہ آور کو اسی وقت ہلاک کر دیا گیا۔ بی بی سی کے مطابق ملٹری اکیڈمی میں فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب حملہ آور نے تکرار کے بعد فائرنگ کر دی۔ وزارت دفاع کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ جس شخص نے فائرنگ کی اسے تین سال قبل بھرتی کیا گیا تھا۔ ادھر پینٹاگون نے افغانستان میں افغان فوجی کی فائرنگ سے امریکی میجر جنرل کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔ واضح رہے ویتنام جنگ کے بعد پہلی بار کابل میں میجر جنرل عہدے کا امریکی افسر ہلاک ہوا۔