• news

مسئلہ کشمیر علاقائی اور عالمی امن کے لئے خطرہ ، حل ناگزیر ہے: برطانوی رکن پارلیمنٹ، مقبوضہ وادی میں مظاہرے جاری، بھارتی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید

لندن(کے پی آئی) برطانوی پارلیمنٹ کے  40 ارکان نے  مسئلہ کشمیر اور کشمیر میں انسانی  حقوق پامالیوں کے معاملے پر خصوصی بحث کی حمایت کر دی ہے۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیوڈوارڈ نے مسئلہ کشمیر کو علاقائی اور عالمی امن کیلئے خطرہ قراردیتے ہوئے بیک بنچ بزنس کمیٹی کو بتایا ہے کہ بھارت کی نئی حکومت نے مقبوضہ کشمیرکے حوالے سے جارحانہ روش اپنائی ہے جس سے بے یقینی کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔ ہم پارلیمان کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پربحث کرائیں گے اور اس حوالے سے دستخطی مہم میں 40 ارکان نے انکے موقف کی حمایت کر دی ہے۔ ڈیوڈوارڈ نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ گذشتہ کئی برس سے بہت سے لوگوں کیلئے مسلسل ایک تکلیف کا باعث ہے جبکہ 5سے 6 لاکھ بھارتی فوجی مستقل بنیادوں پر اس علاقے میں موجود ہیں یہ ایک کشیدگی والاعلاقہ ہے جہاں گزشتہ 60 سال یااس سے زائد عرصے میں 5 لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں۔ ان چیزوں کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے یہ ایک اہم مسئلہ ہے انسانی حقوق کی پامالیوں پر بحث ہونی چاہے جبکہ3سال قبل بھی اس اہم اور  حساس معاملے پر چیمبر میں بحث ہوئی تھی۔ڈیورڑ وارڑ نے کہا کہ اب بیشتر لوگ اس کو بھولا بسرا معاملہ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا2 نیوکلیائی ظاقتوں کی باتیں کرتی ہے جو ایک دوسرے کے مد مقابل ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت کی جانب سے دفعہ 370کے خاتمے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ آرٹیکل جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت دیتا ہے لیکن نئی بھارتی حکومت اس دفعہ کی منسوخی کی باتیں کر رہی ہے جس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایک قرارداد پر بحث چاہتے ہیں جس پر 40 ارکان  اور 50 ہزار لوگوں نے بھی دستخط کئے ہیں۔ وارڈ نے قرار داد کا متن جاری کرتے ہوئے کہا کہ  یہ ایوان محسوس کرتا ہے کہ مسئلہ کشمیر علاقائی اور عالمی امن کیلئے خطرہ ہے جبکہ اس مسئلے سے انسانی حقوق کی پامالیوں کے علاوہ لوگ عدم تحفظ اور عدم استحکام کے شکار ہو رہے ہیں۔ ریاستی لوگوں کو اپنا سیاسی تقدیر طے کرنے کیلئے حق خود ارادیت کا موقعہ دیا جانا چاہے۔  اگر چہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کرنے کی کوئی بھی تاریخ ابھی تک طے نہیں ہوئی ہے تاہم اس دوران برطانیہ کی کچھ تھینک ٹینکوں اور بھارت کے دوستوں کو یہ بحث ہضم نہیں ہو رہی۔ ان کا کہنا ہے کہ کشمیر کو برطانوی پارلیمنٹ میں کیوں زیر بحث لایا جائے جبکہ انگلستان کا یہ موقف رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پاکستان، بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔

 سری نگر (اے این این ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید ایک بے گناہ نوجوان کو شہید کردیا ٗحریت کانفرنس کا واقعہ کیخلاف  شدید احتجاج  ،نوجوان کی شہادت کے بعد مختلف علاقوں میں صورتحال کشیدہ ٗ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ٗ ترال میں مجاہدین کی جانب سے بھارتی چیک پوسٹ پر فائرنگ ٗ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ وادی کے علاقوں کیموہ اور کھڈونی میں پرتشدد مظاہرے ہوئے جس کے دوران فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے براہ راست فائرنگ کی جس میں ایک 19سالہ نوجوان عامر احمد  شہید ہوگیا جس کے بعد وہاں صورتحال کشیدہ ہوگئی اور علاقے میں پولیس و فورسز کی بھاری تعداد تعینات کر دی گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق  فائرنگ سے تین نوجوان زخمی ہوئے، جن میں سے ایک دم توڑ گیا۔ نعش کو کندھوں پر اٹھاکر مظاہرین نے جلوس نکالا اور نعش کو جلوس کی صورت میں عیدگاہ تک پہنچایا گیا جہاں اس کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔  دوسری جانب ترال میں مجاہدین کی جانب سے پولیس چیک پوسٹ پر فائرنگ کی گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا واقعہ سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔

ای پیپر-دی نیشن