• news

ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں‘ عمران خان کے گھر جانے کو تیار ہوں: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام نے احتجاجی سیاست کو مسترد کردیا ہے اور پاکستانی سیاست میں عمران خان کی بال ٹمپرنگ نہیں چلے گی۔  ایک نجی ٹی وی چینل اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے  وزیراعلی محمد شہبازشریف نے کہاکہ عمران خان نے لاہور کے جلسہ میں اعلان کیاتھا کہ میں آئندہ جھوٹ نہیں بولوںگا مگر اسکے بعد انہوںنے جھوٹ بولنے کے تاریخی ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ میٹروبس منصوبے پر 70ارب روپے خرچ ہوئے ہیں، میں آج بھی کہتاہوں کہ اس پراجیکٹ پر 30 کی بجائے 35 ارب روپے بھی خرچ ہوئے ہوں تو میں استعفیٰ دینے کیلئے تیار ہوں۔ عمران خان نے مجھے فون پر انتخابات جیتنے پر مبارکباد دی لیکن اب وہ ایک سال بعد نام نہاد دھاندلی کارونا رو رہے ہیں۔ انکی پارٹی کے ایک رہنما اسد عمر نے ٹی وی چینلز پر مسلم لیگ (ن) کو الیکشن جیتنے کی مبارکباد دیتے ہوئے کہاتھا کہ عمران خان سپورٹس مین ہیں، انہیں اپنی شکست تسلیم کرنا آتا ہے۔ افسوس کہ عمران خان ایک سیاستدان تو کیا اچھے سپورٹس مین بھی ثابت نہیں ہوئے۔ جہاں تک حکومت کا تعلق ہے تو ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں، میں خود عمران خان کے گھر جانے کیلئے تیار ہوں۔ قوم عمران خان سے یہ سوال کرتی ہے کہ ایک طرف وہ کرپشن کے خلاف نعرے لگاتے ہیں، دوسری طرف وہ ان سیاسی عناصر کی گود میں بیٹھ کر تحریک چلانا چاہتے ہیں جنہوں نے پنجاب کو اپنے دور حکومت میں کرپشن کا گڑھ بنا دیا تھا۔ یہ وہ دور تھا جب پنجاب بینک پر 70 ارب روپے کا ڈاکہ ڈالا گیا۔ اربوں روپے کے بینکوں کے قرضے معاف کرائے گئے، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پنجاب کو کرپٹ صوبہ قرار دیا۔ کیا عمران خان پنجاب میں اس طرح کی کرپٹ حکومت لانا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ عوام کا حافظہ کمزور نہیں، انہیں اچھی طرح یاد ہے کہ عمران خان نے ان لوگوںکے نام لے کر کہا تھا کہ یہ پاکستانی سیاست کے سب سے بڑے چور او رڈاکو ہیں۔ جہاں تک طاہر القادری کا تعلق ہے وہ قرآن پاک اٹھا کر جھوٹ بولنے  والے شخص کے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتے۔ تحریک انصاف کی قیادت خیبر پی کے میں اپنی مایوس کن کارکردگی کو احتجا ج کی سیاست میں چھپانا چاہتی ہے۔ امن عامہ ہو یا صحت کا شعبہ، تعلیم کا میدان ہو یا ٹرانسپورٹ کا، خیبر پی کے کی حکومت کی کارکردگی بدترین ہے، عالمی اداروں نے بھی اس بدترین اورخراب صورتحال کی تائید کی ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ جنوبی پنجاب کا بدترین سیلاب ہو، پنجاب میں ڈینگی کی وباء یا آئی ڈی پیز کا مسئلہ، عمران خان نے ہمیشہ عوام کے مسائل اور تکالیف سے لاتعلقی اورگریزاں رہنے کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہاں تک کہ وہ بنوں کے دورے کے دوران بھی مصیبت زدہ بہن بھائیوں کے سر پر ہاتھ رکھنے کی بجائے میڈیا کے سامنے نام نہاد دھاندلی کا رونا روتے رہے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ شہبازشریف نے لاہور پریس کلب کے کونسل ممبر چودھری فاروق یوسف کے والد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن