انقلاب کے بعد اصلاحات پھر انتخابات ہونگے‘ مڈٹرم الیکشن نہیں ہونے دینگے: طاہر القادری
لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ وقت نیوز+ ایجنسیاں) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ 31 اگست تک نہ نواز شریف وزیراعظم رہیں گے نہ شہباز شریف وزیراعلیٰ، انقلاب کے بعد ہی آزادی ملتی ہے، یوم شہداء کو پُرامن منانے کی گارنٹی ہم دیتے ہیں، انقلاب کے بعد پہلے اصلاحات ہو گی پھر انتخابات ہوں گے، نوازشریف از خود مستعفی ہوں یا کسی معاہدے کے تحت وزیراعظم کا عہدہ چھوڑ کر مڈٹرم الیکشن کا اعلان کریں ہم مڈٹرم الیکشن نہیں ہونے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ق لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین، سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی، مجلس وحدت المسلمین کے صدر علامہ راجہ ناصر عباس اور چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ انقلاب سے جو حاصل ہو گا وہ عوام کی بہتری کیلئے ہو گا، انقلاب سے پاکستان بنا پھر آزادی ملی تھی۔ انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری، راجہ ناصر عباس، صاحبزادہ حامد رضا اور دیگر رہنمائوں کو اپنے گھر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ یہ ان سب کا اپنا گھر ہے، ہم جس انقلاب کی بات کرتے ہیں وہ صرف جمہوریت کیلئے نہیں بلکہ جمہور، عوام کو حقوق دلانے، بے روزگاری ختم کرنے، عوام کی جان و مال کی حفاظت اور سب سے بڑھ کر ہمیں ایک باوقار قوم بنانے کیلئے ضروری ہے۔ علاوہ ازیں طاہر القادری نے کہا کہ 10اگست کا یوم شہداء سانحہ ماڈل ٹائون اور ضرب عضب کے شہید فوجی جوانوں کے نام کرتے ہیں، پاک فوج کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، یوم شہداء کو پرامن بنانے کی گارنٹی ہم دیتے ہیں اگر آنے والے قافلوں کو حکومت نے روکا یا تنگ کیا تو خرابی کی ذمہ دار حکومت ہو گی، ڈرٹی کچن کے کچھ لوگ حکومت کے خاتمے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں، پنجاب حکومت کا کردار قاتلانہ بن چکا ہے دو ماہ کے بعد بھی شہداء کے خون کی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی، ایف آئی درج ہونے سے کوئی پھانسی نہیں چڑھ جاتا، جمہوریت کے علمبردار بننے والوں میں آپ سے پوچھتا ہوں کیا یہی جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر احسن اقبال کے بھائی کو 12 ارب روپے کا بجٹ صاف پانی کی فراہمی کیلئے منصوبہ دیا گیا مگر صاف پانی کس کو مل رہا ہے، یہاں ہر ایک منٹ کے بعد ایک بچے کی ہلاکت ہو رہی ہے۔ رانا مشہود کے بھائی کو 10 لاکھ ماہانہ تنخواہ پر ٹورازم کا لیگل ایڈوائزر بنا دیا گیا ہے، یہ قوم کے پیسے کا ضیاع نہیں تو اور کیا ہے، وفاقی اور پنجاب حکومت قتل و غارت گری پر قائم ہے۔ بیرون ممالک نے ایف آئی اے کو رپورٹ دے دی ہے کہ طاہر القادری ایک روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں، یہ رپورٹ وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو بھی دے دی گئی ہے، جھوٹ بولنے پر اب حکمران مستعفی ہوں، مڈٹرم الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہم روٹی، کپڑا اور مکان کے حصول کیلئے باہر نکلے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ایک ماہ سے رابطے کرنے کی کوششیں کر رہی ہے مگر میں نے ملنے سے انکار کر دیا ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ موٹرسائیکل ریلی کو روکنے کیلئے حکومت نے ہر ایس ایچ او کو ٹارگٹ دیا ہے کہ وہ 10 ہزار موٹر سائیکلیں تھانوں میں بند کریں، 14 اگست کے بعد جب موٹرسائیکلیں واپس ملیں گی تو اس میں نہ انجن ہو گا نہ پہیہ۔ پنجاب پولیس کو ہم نے ایک ادارہ بنایا تھا شہباز شریف نے اس کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ لوگوں کے جذبات کو مشتعل نہ کیا جائے اگر لوگ بے قابو ہو گئے تو پھر ان کو سنبھالنا مشکل ہو گا۔ علاوہ ازیں طاہر القادری نے کہا کہ ان ہر مقدمے سے پہلے نوازشریف کی شیخوپورہ کی تقریر بھی دیکھ لینی چاہئے جو انہوں نے گورنر راج کے دوران شیخوپورہ میں کی تھی۔ نوازشریف نے پولیس اہلکاروں کو ناجائز احکامات نہ ماننے کا کہا گیا اسلئے پہلے نوازشریف پر مقدمہ درج کیا جائے۔ میرے خلاف مقدمے کا اندراج خوش آئند ہے، حکومت نے اندر سے اعتراف کر لیا ہے ہمارے دن ختم ہو گئے۔ ثناء نیوز کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت نے کہا ہے فوج انقلاب میں غیرجانبدار رہے گی۔ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کو متحد کرنے کی کوشش کی، لیکن عمران خان کا ایجنڈا الگ ہے اگر نوازشریف مستعفی ہو جائیں تو حکومت سے مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کو متحد کرنے کی کوشش کی گئی مگر یہ ثمرآور نہ ہو سکیں۔نیشن رپورٹ کے مطابق عوامی تحریک کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ اگر ڈاکٹر طاہرالقادری کو گرفتار کیا گیا تو کراچی سے خیبر تک پورے پاکستان کو بند کر دیا جائیگا۔