طاہر القادری پر مقدمہ، تفتیش جے آئی ٹی کریگی، احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس تیار
لاہور (احسان شوکت سے) حکومتی ہدایت پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عوامی تحریک کے عہدیداروں اور کارکنوں سے آہنی ہاتھوں نمٹنے کے لئے آستینیں چڑھا لی ہیں۔ حکومت کی جانب سے پنجاب پولیس کو طاہر القادری اور عمران خان کا مارچ روکنے کے لئے 5کروڑ روپے خصوصی الاؤنس ملنے کے علاوہ 380کنٹینرز کا بھی بندوبست ہو چکا ہے جبکہ طاہر القادری کی حکمرانوں کے گھروں پر دھاوے کی دھمکیوں پر مسلم لیگ یوتھ ونگ اور ایم ایس ایف کے کارکنوں نے بھی’’مقابلے‘‘کی تیاری شروع کر دی ہے۔ طاہرالقادری کے خلاف درج مقدمہ کی تفتیش کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق طاہر القادری کی جانب سے حکومت کی مذاکرات اور سیاسی حل کی پیشکش ٹھکرائے جانے پر اب ان سے نمٹنے کے لئے ریاستی طاقت کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کیلئے پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروںکو خون خرابہ کئے بغیر ہر حربہ استعمال کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ لاہور کے متعدد تھانوں کے علاوہ دیگر شہروں میں طاہر القادری کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کئے جائیں گے۔ طاہر القادری کے خلاف لاہور میں درج مقدمہ کی تفتیش لاہور پولیس نہیں بلکہ پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی قائم کر کے اس سے کرائی جائے گی۔ خفیہ اداروں کی جانب سے تیار کردہ عوامی تحریک کے متحرک کارکنوں کو گھروں سے اٹھانے کے علاوہ انہیں نظر بند کیا جائے گا۔ ماڈل ٹاؤن ایکسٹینشن کو یوم شہداء 10اگست کے موقع پرکنٹینر لگا کر نوگو ایریا بنا دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسروں و اہلکاروں کے خلاف انکوائریوں اور گرفتاریوں کے حوالے سے پولیس حکام کے تحفظات پر اس معاملہ میں حکومت کی جانب سے کسی کارروائی کی بجائے خاموشی اختیار کرنے کی پالیسی اپنا لی گئی ہے۔