کئی شہروں میں چھاپے‘ تحریک انصاف‘ عوامی تحریک کے متعدد رہنما‘ کارکن گرفتار
لاہور + اسلام آباد (نامہ نگاران + نوائے وقت رپورٹ) مختلف شہروں میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کیلئے شیخوپورہ، گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں چھاپے شروع کردئیے گئے، کئی رہنما اور کارکن گرفتار کرلئے گئے جبکہ ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی نے سیاسی کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں اور ان کے گھروں پر چھاپوں کی شدید مذمت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ میں پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی صدر صوفی محمد طفیل سمیت 4 کارکنوں کو پولیس نے رات گئے گرفتار کرلیا جبکہ دیگر کارکنوں کی گرفتاریوں کے سلسلے میں بھی چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ شکر گڑھ میں پولیس کی بھاری جمعیت نے عوامی تحریک، منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ اور رہنمائوں کی رہائشگاہوں پر چھاپے مارے۔ چوکیدار پر تشدد کیا، خواتین اور بچوں کو ہراساں کیا گیا۔ ادھر اسلام آباد میں تحریک انصاف کے مرکزی قیادت نے میڈیا سیل کے انچارج چوہدری رضوان کے گھر پر چھاپہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پارٹی کی ترجمان شیریں مزاری اور مارچ کے چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی نے کہا ہے کہ حکمران اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں ، اس طرح کی کارروائیاں ہمیں اپنے مقصد سے نہیں روک سکتیں۔ علاوہ ازیں راولپنڈی کے علاقے صدر میں پولیس نے ایک ہوٹل پر چھاپہ مار کر عوامی تحریک کے چھ کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری کو ہوٹل میں ویڈیو لنک سے خطاب کرنا تھا۔ دریں اثناء راولپنڈی، اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں پولیس کا سرچ آپریشن، 40 مشتبہ افراد گرفتار، ملزمان سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی‘ اسلام آباد پولیس نے اسلام آباد کے نواحی علاقے بارہ کہو سے 36 افراد جبکہ راولپنڈی کے ویسٹریج علاقے کی حبیب کالونی سے 4 مشتبہ افراد کو سرچ آپریشن کے دوران گرفتار کیا۔ گرفتار افراد میں زیادہ تر غیر ملکی باشندے شامل ہیں جن سے ایک کلاشنکوف‘ 30 گولیاں‘ 125 گرام ہیروئن بھی برآمد کی گئی۔ رینالہ خورد سے نامہ نگار کے مطابق پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما مبشر احمد عظیم کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پولیس نے عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے کا رکنوںکیخلاف کریک ڈائون شروع کردیا ہے، متعدد مقا می رہنمائوں اور کا رکنوں کی گرفتاریوں کی اطلاع ملی ہے۔ ضلع بھر کی پولیس نے رات گئے تحریک منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے مقامی رہنما ئوں کی گرفتاریوں کیلئے چھا پہ ما ر کا روائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اس حوالے سے پو لیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام تھا نو ں کے ایس ایچ اوز کو اعلی پو لیس افسران کی جانب سے رات گئے شہر بھر میںناکہ بندیاں ختم کرکے اپنے علاقوں میں رہائش پذیر عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے رہنمائوں اور اہلکاروں کی فوری گرفتاریوں کا حکم دیا گیا۔ پولیس نے عوامی تحریک کے ضلعی امیر فاروق ملک نا ئب صدر اسد گو ندل نائب صدر سیف اللہ سمیت متعدد رہنمائوں اور کا رکنوں کے گھروں پر چھا پے ما رے اس حوالے سے ضلعی امیر فا روق ملک کا کہنا ہے کہ پو لیس نے عوامی تحریک کے 20 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیکر مختلف تھانو ں میں بند کر دیا ہے۔علاوہ ازیں گوجرانوالہ اور گردو نواح میں عوامی تحریک کے کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوتے ہی پی ٹی آئی کے قائدین اور کارکن روپوش ہوگئے۔ علاوہ ازیں عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں 14 اگست کو آزادی مارچ کی حکمت عملی پر غور کیا۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ کسی بھی صورت گرفتاریوں سے بچا جائے۔ علاوہ ازیں شجاعت حسین اور پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے حکمران حکومتی قوت کے بل بوتے پر چادر اور چار دیواری کے تقدس کے علاوہ انسانی حقوق بری طرح پامال کررہے ہیں اور اس مقصد کیلئے پولیس کو استعمال کیا جارہا ہے۔ پولیس اور حکمرانوں کو ہرغیر قانونی کارروائی کا حساب دینا ہوگا۔ اب بھی وقت ہے کہ پولیس حکمرانوں کے کہنے پر غیر قانونی روش ترک کردے۔ این این آئی کے مطابق سپیشل برانچ نے پاکستان تحریک انصاف کے 300 رہنماؤں اور متحرک کارکنوں کی ایک فہرست پنجاب حکومت کو فراہم کردی ہے، تاکہ انہیں گرفتار کرکے اسلام آباد میں 14 اگست کی ریلی کو ناکام بنایا جاسکے۔راولپنڈی سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ حکومتِ پنجاب کی جانب سے پی ٹی آئی کے متحرک رہنماؤں اور کارکنان کی تفصیلات طلب کرنے کے بعد یہ فہرست تیار کی گئی تھی۔تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب تک ان کی گرفتاری کی ہدایات جاری نہیں کیں۔ڈسٹرکٹ رابطہ افسر سجاد ظفر ڈل نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی گرفتاری کی کوئی ہدایات جاری نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ ضلع میں دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ بھی نہیں کیا تھا۔ راجن پور، خوشاب، چنیوٹ، اوکاڑہ سمیت کئی شہروں میں بھی تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔