• news

بادشاہت کا بیان مینڈیٹ کی توہین ہے، طاہرالقادری، ’’شامل باجہ‘‘ سے آہنی ہاتھ سے نمٹیں گے: رانا مشہود

لاہور (آئی این پی) صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ ملک میں بادشاہت کے بارے میں بیان عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے۔ اگر جمہوری نظام کو نقصان پہنچا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے۔ عمران خان اپنے خواب پورے نہ ہونے کی وجہ سے دل شکستہ ہیں۔ چودھری برادران اقتدار میں آنے اور مارشل لا کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چودھری برادران نے آمر کے سائے تلے کرپشن کے ریکارڈ قائم کئے۔ عام انتخابات میں عبرتناک شکست کے بعد بھی چودھری برادران نے سبق نہیں سیکھا۔ اس لئے وہ اس شخص کے قدموں میں جا بیٹھے ہیں‘ جس کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں۔ نئے بجلی گھروں کے خواب دکھانے کے بجائے عمران خان قوم کو بتائیں کہ صوبائی حکومت نے ایک سال میں کتنی بجلی پیدا کی۔ عمران خان قومی معاملات پر قوم کو تقسیم نہ کریں۔ چودھری برادران کو جمہوریت کے نہیں بلکہ ڈکٹیٹر کے سائے تلے چلنا اچھا لگتا ہے۔ چودھری برادران بھول جائیں کہ اب مارشل لاء لگے گا اور وہ اس کا حصہ بنیں گے۔ چودھری شجاعت کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں رانا مشہود احمد نے کہا کہ چودھری برادران کی خوش فہمی جلد دور ہو جائے گی۔ عام انتخابات میں عبرتناک شکست کے بعد بھی چودھری برادران نے سبق نہیں سیکھا۔ چودھری برادران اقتدار میں آنے کے لئے ہاتھ پائوں مار رہے ہیں۔ وہ اس شخص کے قدموں میں جا بیٹھے ہیں جس کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں۔ آمر کے سائے تلے چودھری برادران نے کرپشن کے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ رانا مشہود نے کہا کہ طاہرالقادری کے نزدیک قانون اور آئین کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ احتجاج میں قرآن ساتھ لانے کی ہدایت کر کے وہ قرآن پاک کی توہین کر رہے ہیں‘ سیاسی مقاصد کیلئے قرآن کا تقدس پامال نہ کیا جائے۔ طاہرالقادری قوم کو کس طرف لے کر جانا چاہتے ہیں‘ عوام پوچھتے ہیں کہ وہ سیلاب اور زلزلے کے وقت کہاں تھے۔ طاہر القادری کا ملکی سیاست میں کوئی کردار رہا ہے نہ آئندہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے طاہرالقادری کی گیدڑ بھبکیوں سے مرعوب نہیں ہونگے۔ طاہرالقادری کا طرزعمل بغاوت کے زمرے میں آتا ہے تو ان کے خلاف مقدمے میں بغاوت کی دفعات بھی شامل کی جائے گی جو شامل ’’باجہ‘‘ ہیں وہ بھی تیاری کر لیں ان سے بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ آئی این پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کیخلاف درخواست پر قانونی ماہرین نے غداری کا مقدمہ درج کر نے کی رائے دی ہے مگر غداری کے مقدمے کے اندراج کا حتمی فیصلہ وفاقی حکومت نے کر نا ہے ‘صرف طاہرالقادری ہی نہیں انکے ساتھ کھڑے دیگر لوگ بھی آئین وقانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں انکے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔ طاہر القادری کے لوگ اسلحہ اور چودھری برادارن اشتہاریوں کو جمع کریں مگر ہم کسی کو دہشت گردی کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ شریف برادارن کسی صورت ملک سے نہیں بھاگیں گے ہم تمام سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر یں گے ‘طاہر القادری اپنے سیاسی مقاصد کیلئے قرآن پاک کو استعمال کرنا چاہتے ہیں‘ سانحہ منہاج القرآن کے حوالے سے جو بھی رپورٹ آئیگی حکومت پنجاب اس پر مکمل عمل کریگی۔ طاہرالقادری ملک میں آئین وقانون کو تہہ و بالا کر نا چاہتے ہیں جسکی انکو کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی بلکہ ایسے لوگوں سے آئنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔ طاہر القادری کے اتحادی وہ لوگ ہیں جنہوں نے خود ڈکیٹر شپ کی گود سے جنم لیا اور سب مل کر ملک میں سر کاری مشینری کو بھڑکا رہے ہیں اور یہ لوگ حکومتی نہیں سٹیٹ اور آئین وقانون کی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں۔ طاہر القادری کیخلاف ایک شہری ذوالفقار نے مقدمے کی اندراج کی درخواست دی ہے جس پر ہم نے قانونی ماہر ین سے رائے مانگی تو ان کی جانب سے طاہر القادری کیخلاف غداری کے تحت مقدمہ درج کر نے کی رائے دی گئی ہے اور جب ان کیخلاف غداری کا مقدمہ درج ہو گا تو یقینا ان کانام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا مگر ابھی ہم تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور طاہر القادری کیخلاف جو کچھ ہو گا وہ آئین وقانون کے مطابق ہی ہو گا۔
رانا مشہود

ای پیپر-دی نیشن