14 اگست کو عمران اور طاہرالقادری ایک ساتھ اسلام آباد کیلئے نکلیں گے: پرویز الٰہی
لاہور (وقت نیوز) سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور ق لیگ کے مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ 14 اگست کو عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری ایک ساتھ اسلام آباد کے لیے نکلیں گے۔ انقلاب اور آزادی مارچ اکٹھا ہو جائے گا۔ ماڈل ٹائون میں چودہ افراد کو شہید کرنے کے ذمہ دار شہباز شریف ہیں۔ وقت نیوز کے پروگرام ایٹ پی ایم ود فریحہ ادریس میں بات کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا کہ معاملات طے پا گئے ہیں۔ چودہ اگست کو عمران خان، طاہرالقادری اور ہم اکٹھا اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے۔ چودہ اگست آزادی مارچ ہے اور آزادی مارچ کی تاریخ بھی یہی ہے۔ صدر زرداری کے دور میں خود لانگ مارچ کرنے والے اب لانگ مارچ روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہباز شریف صدر زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹنے کی باتیں کرتے تھے کیا وہ اشتعال پھیلانا نہیں تھا۔ آج کس بنیاد پر پنجاب حکومت نے طاہرالقادری کے خلاف اشتعال پھیلانے کا مقدمہ قائم کیا ہے۔ موجودہ حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ روز ساڑھے تین سو ڈکیتیاں ہو رہی ہیں، عوام بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ہمارے دور میں دس لاکھ لوگوں کو روزگار ملا تھا۔ ہم نے لوکل گورنمنٹ کا نظام دیا جسے انہوں نے ختم کر دیا۔ شریف برادران نے تیسری مرتبہ اقتدار کے لیے پنجاب کے مفادات کا سودا کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انقلاب اور آزادی مارچ کا جنرل پرویز مشرف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمارا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہے ہم پر الزام لگانے والے خود جنرل ضیاء کے مارشل لاء میں پروان چڑھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کے حکم پر منہاج القرآن کے چودہ کارکن شہید کیے گئے نہ ان کی ایف آئی آر درج ہونے دی گئی نہ اب ان کیلئے قرآن خوانی ہونے دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مارشل لاء کے حق میں نہیں اور نہ ہی لگے گا۔ شہباز شریف کو ماڈل ٹائون شہداء کے مقدمہ میں سزا ہونی چاہیے اللہ کرے پرویز مشرف کے معاملات ٹھیک ہو جائیں۔ ضرب عضب آپریشن کا فیصلہ تاخیر سے ہوا۔ آئی ڈی پیز کیلئے کوئی اقدامات نظر نہیں آ رہے۔